ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
حقیقت میں کافر ہے اور ہم نے نہ کہا تو کیا حرج ہو اور اگر ہم نے کافر کہا اور حقیقت حال اس کے خلاف ہے تو یہ بہت خطرناک بات ہے - قادیانیوں پر کفر کا فتویٰ : ہم تو قادیانوں کو بھی کافر نہ کہتے تھے اور وہ ہمیں کہتے تھے - ہاں اب جبکہ ثابت ہوگیا کہ وہ مرزا صاحب کی رسالت قائل ہیں تب ہم نے کفر کا فتویٰ دیا ہے کیونکہ تو کفر صریح ہے اس کے سوا انکی تمام باتوں کی تاویل کرلیتے تھے گو وہ تاویلیں بعید ہی ہوتی تھیں - ہم بریلی والوں کو اہل ہوا کہتے ہیں - اہل ہومی کافر نہیں - مسئلہ علم غیب : ہاں ایک مسئلہ علم غیب ہمارے اور ان کے درمیان ایسا متنازعہ فیہ ہے کہ اس میں اثبات صفت باری تعالیٰ غیر کے لئے لازم آتی ہے مگر اس کی تاویل قادیانیوں کے اقوال کی تاویل سے زیادہ دشوار نہیں اور اب تو سنا ہے کہ وہ علم غیب کو جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے ثابت تو کرتے ہیں مگر علم باری تعالیٰ کی طرح علم محیط ثابت کرتے بلکہ اس کی حد مانتے ہیں - الیٰ ان یدخل اھل الجنتۃ و اھل النار النار اگر یہ صیحح ہے تو شرک ثابت نہیں ہوتا کیونکہ صفت خاص باری تعالیٰ علم محیط ہے علم محدود نہیں تو اب ہم میں اور ان میں خلاف ایک امر ممکن میں رہا کہ وہ واقع ہوا یا نہیں یعنی یہ علم الیٰ مایدخل اھل النجتۃ الجنتۃ واھل النار النار حضور کو دیا گیا یا نہیں - ہم کہتے ہیں دیا جانا فی نفسہ ممکن ہے مگر وقوع اسکا شریعت سے کہیں ثابت نہیں اور وہ کہتے ہیں ثابت بھی ہے - ہمارے نزدیک وہ تمام دلیلیں اس وقوعہ کی جو وہ پیش کرتے ہیں نا تمام ہیں اور ان کے مدعا کو ثابت نہیں کرتیں تو زائد سے زائد الزام ان پر یہ رہا کہ انہوں نے ایسی بات کو مان لیا جو شرعی دلیل سے ثابت نہیں اور یہ شان مبتدع کی ہے نہ کافر کی - 14 ذیعقدہ 1332 ھ روزہ شنبہ بعد عصر بر مصلیٰ