ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
مشاہد ہیں - وقد ذکرہ تعالیٰ فی قولہ یھب لمن یشاء اناثا و یھب لمن یشاء الذکور او یزوجھم ذکر انا و اناثا و یجعل من یشاٰ عقیما اور خنثی مشکل فی الحیقیت کویہ چیز نہیں - 12 جامع ) اور گو جذب محض قدرت سے بھی حاصل ہوجاتا ہے لیکن محض اسی پر تکیہ کر کے بیٹھ جانا جہالت ہے کیونکہ یہ امر عادۃ اللہ کے اکثر خلاف ہے کہ بغیر ریاضت و مجاہدات مخالفت نفس واذ کار اشغال جذب حاصل ہوجاوے یہ تو ایسی بات ہے جیسے کوئی نکاح تو کرے نہیں اور کسی بزرگ سے کہے کہ دعا کیجئے میرے لڑکا ہو جائے کیونکہ ممکن الوقوع ہے سب اس کو الو بنائیں گے - بعض بزرگوں کو عدۃ الست یاد ہے ( 73 ) بتاریخ مذکور - مرمایا بعض اکابر امت نے دعویٰ کیا ہے کہ جس وقت الست بربکم کہا گیا ہمیں یاد ہے اور بعض نے فرمایا ہے کہ ہم کو یہ یاد ہے کہ پہلے روح نے جسد میں داخل ہونے سے بوجہ عدم مناسبت پس وپیش کیا تب پوربی لہجہ میں کہا گیا اس کی مستی سے داخل ہو گئی اور وجہ محبوبیۃ سماع یہ بھی ہے - وعدۃ الست یاد رہنے کی صورتیں پھر فرمایا کہ اس یاد ہونے دو صورتیں ہیں یا تو تکلم منقضی ہوگیا مگر وہ کلام یاد ہے یا یہ کہ تکلم ہی باقی ہے جیسا کہ ظاہر کلام سعدی کا اسی پر دال ہے الست از ازل ہمچناں شان بگوش بفریاد قالوا بلیٰ درخروش اور یہ بقاء کلام حنابلہ کے مذہب پر تو صریح ہے کیونکہ وہ قدم کلام لفظی کے قائل ہیں اور ماثبت قدمہ امتنع عدمہ پس بقاء لازم ہے البتہ ماتریدیہ اوشاعرہ کے مذہب پر تجدد امثال کے ساتھ یا بقاء اثر کے ساتھ ماؤل ہوگا باقی کلام نفسی کے قدم میں شبہ ہی نہیں لیکن وہ غیر مسموع ہے - اور اشاعرہ نے قول بحدوث الکلام اللفظی میں معقول سے کام لیا ہے کہ اگر کلام لفظی قدیم ہوگا تو قدیم کا ایک وقت میں متصف بالعدم ہونا لازم آئے گا کیونکہ تمام الفاظ کلمات کا ایک دم سے تکلم محال ہے لا محالہ تکلم بالترتیب ہوگا اور ترتیب میں تقدم و تاخر امر لابدی