ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
ہے کیونکہ حفظ شرع کے ساتھ عرف اخلاق جمیلہ سے ہے - حدیث میں ہے خالق الناس باخلاقھم البتہ تراحم کے وقت عرف محض لاشے ہے اور موسوم برسم جاہلیت ہے - ( یہ مضمون از صفحہ 125 سطر 18 من قولہ تو ملاقات کے وقت لغایہ سطر ہذا کمالات امدادیہ سے نقل کیا گیا ہے - بعینہ و بلفظ تبرکا و تیمنا 12 ) حضرت والا نے حضرت حاجی صاحب کے یہاں ایسا اعتدال تھا کہ کسی پہلو کی رعایت متروک نہ ہوتی تھی - ایک دفعہ میں نے حضرت سے عرض کیا کہ آپ کے جملے غضب کے ہوتے ہیں فرمایا ہمارے تو جنگلے ہی ہوا کرتے ہیں - قصہ پیر مرد کہ اس کی بیوی مرتی تھی : اور ایک حضرت حاجی صاحب قدس سرہ کے اذکار میں سے یہ تھا کہ ایک مرتبہ حضرت صاحب کی خدمت میں ایک بوڑھا شخص آیا اور آکر رونے لگا کہ حضرت میری بیوی مرتی ہے - حضرت صاحب فرمانے لگے کہ اچھا ہے جیل خانہ سے چھوٹتی ہے اب تم بھی چھوٹ جاؤ گے - ہم لوگوں کو اس لطیفہ پر دل میں ہنسی آئی کہ آیا تھا اس کی زندگی کی فکر میں خود اپنی موت کی بشارت لے چلا - پھر حاضرین سے خطاب فرمانے لگے کہ دیکھو عجب بات ہے ایک مسلمان قید خانہ سے چھوٹتا ہے اس کو ناگوارا ہے کہ کیوں چھوٹتا ہے بعد اس کے وہ کہنے لگا کہ حضرت وہ مجھ کو روٹی پکا کر دیتی تھی - آپ نے فرمایا کیا وہ تمہارے ساتھ روٹی پکائی ہوئی پیدا ہوئی تھی - پھر وہ کہنے لگا کہ حضرت فلاں شخص نے وعدہ کیا تھا کہ میں تم کو مدینہ طیبہ لے چلوں گا وہ اب کچھ بے پروائی کرتا ہے - آپ کی جبیں مبارک پر بل پڑ گیا اور نفرت آمیز لہجہ میں فرمایا کہ بس ایسی شرک کی اتیں مت کرو - دنیا کی حقیقت : ف : - اس حکایت سے حضرت صاحب کے چند کمالات ثابت ہوئے - ایک دنیا کی حقیقت کا حسب ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم الدنیا سبحن المومن پورا انکشاف - موت سے ملال ہونا : - دوسرے موت کو مایہ مسرت سمجھنا کہ علامات ولایت سے ہے - کمال توکل :