ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
ہیں - کرامت ان سب خرافات سے منزہ ہے - اور بعض کرامات کو بھی قوت طبیعہ پر محمول کر کے سب کو ایک لکڑی ہانکتے ہیں - صاحب بصیرت طالب حق کو قرائن قویہ سے بنظر انصاف فرق معلوم ہوجاتا ہے کہ اس فعل میں قوائے طبیعیہ کو دخل ہے یا محض قوت قدسیہ ہے یا کسی قوت کو بھی دخل نہیں - مح کائن من الغیب ہے - مسئلہ نہم : اور جاننا چاہئے کہ جس فعل کا ظاہرر قوت سے کرنا ممنوع ہے باطنی قوت سے بھی ممنون ہے جیسے کسی بے گناہ کو قتل کردینا یا کسی کے قلب پر زور ڈال کر اس سے کچھ روپیہ لے لینا یا کسی کا راز پہانی معلوم کرنا یا قصدا نا محرم کی طرف التفات کرنا - بعض لوگ مطلقا خرق عادت کو شعبہ ولایت کا سمجھ کر ان سب تصرفات کو حلال اور داخل کرامت سمجھتے ہیں - مسئلہ دہم : اور جانا چاہئے کہ ولی سے احیانا کوئی امر نا جائز صادر ہوجانا بشرطیکہ اس پر اصرار نہ ہو تنبیہ کے وقت توبہ کر لے یا کسی اختلافی مسئلہ میں غلط شق کو اختیار کرنا ولایت و کرامت میں قادح نہیں ہے - یہ کل دس مسئلے ضروری اس باب کے متعلق ہیں - مضمون کرمات امدادیہ ختم ہوا - مجلس بست وہفتم ( 27 ) مشائخ کی اجازت کی برکت سے بعض دفعہ حق تعالیٰ نے نااہلوں کو اہل کردیا : شاہ ظہور اھمد صاحب انبہٹوہ سے اور حضرت والا سے یہ گفتگو ہوئی کہ شاہ صاحب فرماتے تھے میں امامت سے بہت ڈرتا ہوں اور حضرت والا فرماتے تھے آپ امامت ضرور کیا کیجئے - اج کل ضرورتیں اسی کی مقتضی ہیں ورنہ نا اہل اس کام کو کے لیتے ہیں - وہ فرماتے تھے میں خود نا اہل ہوں - تمام جماعت کا بار سر لینا میرے حوصلہ سے باہر ہے - اسی طرح کی گفتگو دیر تک ہوتی رہی حتیی کہ حضرت والا نے فرمایا کہ اگر کوئی وجہ کافی نہ ہو تو یہی کافی ہے کہ امام کو باجود نا اہل ہونے کے جب لوگ اہل سمجھ کر امام بناتے ہیں تو ممکن ہے کہ حق تعالیٰ اس کو لوگوں کے گمان کے موافق اہل ہی کردیں - اکثر واقع ہوا ہے کہ مشائخ نے