ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
کر جو یہ سمجھتے ہیں کہ بس آسمانی برق کی یہی حقیقت ہے مگر میں کہتا ہوں اس کے تصرفات کا تو انکار نہیں کیونکہ مشاہد ہیں شریعت نے مشاہدات کے انکار کا حکم نہیں کیا لیکن اہل سائنس کے پاس اس کی کوئی دلیل نہیں ہے کہ یہ بجلی اور آسمانی بجلی ایک ہی ہیں - تو یوں کیوں نہ کہا جاوے کہ بجلی دو قسم کی ہوتی ہے - ارضی اور سماوی - ( یا قدرتی اور مصنوعی ) ارضی وہ ہے جو صناع خاصہ سے بن سکتی ہے جو یہ موجود ہے اور سماوی وہ جو شریعت میں ثابت ہے اور جسکی حقیقت سوطالملک ہے - اس کو کالج والوں نے بہت ہی پسند کیا - اس مجمع میں چند پروفیسر اور ماسٹر بھی تھے ان کو تو بہت ہی حظ ہوا - 14 ذیقعدہ 1332 ھ بعد عصر روز سہ شنبہ بر مصلی - فوائد و نتائج بجلی کی دو قسموں کی عام فہم نظیر برف ہے : ( 1 ) بجلی کی دو قسم ہونے کی ایک عام فہم نظیر برف ہے - آسمانی بھی ہوتی ہے اور مشین کا بنا ہوا بھی ہوتا ہے - افعال دونوں کے بالکل ایک ہیں مگر سب جانتے اور مانتے ہیں کہ آسمانی برف بننے اور ہونے کے اسباب اور ہیں اور مصنوعی کے اور - تو آثار کے متحد ہونے سے ذات کے اوپر قائل ہو جانا محض زبردستی اور کوتاہ نظری ہے - یہ ایسا ہے جیسے کوئی کسی کو ویسے کہ ایک گھنٹہ میں پچاس میل کا سفر طے کر لیا تو دعویٰ کرنے لگا کہ یہ شخص ریل ہی میں آیا ہے حالانکہ ممکن ہے کہ موٹر کار میں آیا ہو کیونکہ وہ بھی اتنی چل سکتی ہے - یہ دعوی محض سخن پردری اور جہالت ہے خصوصا جبکہ وہ آنے والا کہتا ہے کہ میں ریل میں نہیں آیا کہ اس وقت میں یہ دعویٰ بالکل جہل مرکب اور توجیہ القول مبالا یرضی بہ القائل ہے اور ایک نظیر بارش ہے کہ آجکل کی تحقیق ہے کہ اس کا بخاری مادہ سمندر سے اٹھتا ہے اور اطراف عالم میں پھیل کر قطروں کی صورت میں ٹپکتا ہے جسکو مانسون کہتے ہیں لیکن ساتھ ہی اس کے یہ بھی لوگوں کی چشم دید بات ہے کہ زمین میں سے بخارات اٹھے اور بادل کی صورت بن کر برس گئے تو بارش کبھی مانسون سے ہوتی ہے اور کبھی ارضی بخارات سے اور دونوں کا یانی یکساں ہوتا ہے -