ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
تعلق ہے وہ بھی سفارش کرے گا اور حشر کے متعلق بیان فرمایا کہ یہی بیت المقدس کی سر زمین میدان قیامت بنی ہوئی ہوگی - اس کو اس قدر وسیع کردیا جائے گا کہ تمام عالم اس میں سما جائے گا - یہیں مزیان رکھی جائے گی - یہیں اعمال تو لے جائیں گے - یہیں حساب کتاب ہوگا پھر جنت والے جنت میں بھیج دئے جائیں گے اور دوزخ والے دوذخ میں - اسی سلسلہ میں دریافت کرنے پر ارشاد فرمایا کہ جنت آسمان پر ہے اور دوذخ زمین کے نیچے بعض اہل کشف کا قول ہے کہ وہی ناز اس روز زمین کے اوپر تک آجائے گی - اس وقت سے ڈرنا چاہئے اور عل نیک کی فکر کرنا چاہئے - چہار شنبہ 27 ربیع الاول 1358 ھ مطابق 17 مئی 1939 ء بوقت صبح مجلس خاص لندن کے نو مسلم شیخ فاروق کی تھانہ بھون حاضری : کسی ذکر پر جناب نواب جمشید علی خان صاحب سے اس خادم نے شیخ فاروق احمد صاحب ( متوطن لندن ) کا تذکرہ کیا کہ اسلام لانے سے پہلے انہوں نے انگریز مصنفین کی کتابیں تصوف پر انگریزی میں پڑھی تھیں - بالخصوص ایک فرنچ مصنف کی جو مسلمان ہوگیا تھا - کیرو میں رہتا تھا اس کا نام عبد الواحد یحیٰ تھا - اس کا طریقہ شاذلیہ تھا - یہ کتابیں پڑھ کر ان کو تصوف سے خاص دلچسپی ہوگئی اور حصول روحانیت کے شوق و جذبات نے ان پر بہت اثر کیا - اکتوبر 1932 ء میں وہ مسجد دو کنگ میں مشرف باسلام ہوئے - اس کے ایک سال بعد یعنی ہندوستان آنے سے پانچ ماہ پہلے وہ طریقہ علو یہ میں داخل ہوگئے - یہ سلسلہ سوئزرلینڈ میں چند فرنچ اور مقامی حضرات نے خلیفہ نوریدین ( متوطن سوئزلینڈ ) کی قیادت میں جاری کیا تھا - اس درمیان میں ان کو حضرت والا کے چند رسائل کے مطالعہ کا جن کا انگریزی میں ترجمہ ہوچکا ہے - موعق ملا جس سے ان کو محسوس ہوا کہ صیحح قدیم اسلامی تعلیم حضرت اقدس کے یہاں ہے - اسی زمانہ میں ان سے اور نواب صاحب