ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
کیا - خدائے تعالیٰ ان کے نام کی برکت سے دوسروں کی بھی حاجات پوری فرماتے ہیں - مبقتضائے جن لی اکن لک - ومن ذا الذی یقرض اللہ قرضا حسنا فیضا عفہ لہ اضعافا کثیرۃ ترجمہ : - تو میرا ہو جا میں تیرا ہو جاؤں گا - کون ہے کہ اللہ لو قرض حسنہ دے کہ اللہ اس کو اضعاف مضاعفہ بڑھاوے - پیران سلسلہ کو خطاب کر کے حاجت مانگنا شرک : - شجرہ کے متعلق ایک غلطی یہ ہے کہ بعض جاہل اجہل ان بزرگوں ان بزرگوں کو خطاب کر کے التجا کاتے ہیں یہ جائز نہیں - قل اللہہ ینجیکم منھا و من کل کرب بصیغہ حصر فرمایا گیا ہے ترجمہ کہہ دیجئے کہ اللہ ہی نجات دیتا ہے تم کو مصیبت معلوم سے اور ہر مصیبت سے - مجلس چہلم ( 4 ) اہل اللہ اور اہل دنیا کی عزت میں فرق - لارڈ کرزن کا ایک قول : ایک خان صاحب ( ان کا ذکر حکمت چہل و دوم میں بھی ہے ) عبد اللہ خان نام خواجہ بلند شہر کے رہنے والے تھانہ بھون میں توال تھے - ان کی کھتولی ضلع مظفر نگر کو تبدیلی ہوئی - وہ کھتولی کو روانہ ہوئے اور دو چار دن کے واسطے اہل وعیال کو تھانہ بھون چھوڑ گئے - ان کے جاتے ہی مکان میں چوری ہوئی اور بہت نقصان ہوا - حضرت والا ان کے گھر تسلی دینے کے لئے تشریف لے گئے جب واپس تشریف لائے تو فرمایا حکومت دنیا کی یہ اصلیت ہے کل ان سے تمام شہر ڈرتا تھا اور آج ان کا مال ومتاع سب لے گئے اور وہ کچھ بھی نہیں کر سکے - تھانہ والے ضابطہ کی تحقیقات کر رہے ہیں ان کا اختیار ہوتا تو چوری نکال ہی لیتے - اور اہل اللہ کی حکموت کی دیکھئے کہ کسی سیاح یورپین نے ولایت میں جاکر کہا کہ ہم نے ہندوستان میں ایک مردہ ایسا دیکھا جو سلطنت کرہا ہے ( کنایہ ہے حضرت خواجہ اجمیری قدس سرہ ) اکبر بادشاہ کا پیدل اجمیر جانا : اکبر بادشاہ باوجود آزاد خیال ہونے کے دو دفعہ آگرہ سے اجمیر پیدل گیا - دین سے