ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
مباح نیت سے مباح اور غیر مباح سے غیر مباح ہے - والا ولۃ قولہ تعالی لیتخذ بعضھم بعضا سخریا و جعلکم خلف فی الارض و رفع بعضکم فوق بعض درجت لبلوکم ( ینظر ان الیٰ الاول ) ویا یھا الذین آمنوا اوفو بالعقود و انما السبیل علی الذین یظلمون الناس و یغون فی الارض بغیر الحق اولئک لھم عذاب لیم ( ینظرون الی الثانی و قولہ علیہ السما انما بعثت معلما ( ینظر الی الثالث ) و قولہ علیہ السلام لا تقوم کما تقوم لا عجم و قولہ علیہ السلام من سرہ ان یتمثل لہ ا لناس قیاما فلیتبوا مقعدہ من النار ( ینظران الی الرابع ) و قولہ تعالی والخیل والبغال والحمیر لترکبوھا و زینۃ الرکوب ھو القسم الاول والزینۃ ھی القسم الخامس و کما ان الخیل اولبغال مملو کان فکذا الا نسان مملوک بعقد الا جارہ وانکان ذا املک المنافع و ذلک ملک الرقبۃ جو نتیجہ اس تمام تقریر سے نکالنا ہے وہ آگے آتا ہے یہاں طرد اللباب چند اور فروع جن میں لوگ غلطی کرتے ہیں بیان کئے جاتے ہیں - نوکروں سے بد زبانی : بعض لوگ ہر وقت نوکروں سے بلا لحاظ بڑے اور چھوٹے اور شریف اور رذیل کے بد زبانی سے بولتے ہیں - یہ جائز نہیں - ایک فیشن ایبل صاحب کے یہاں ایک بوڑھا آدمی سفید ریش نوکر تھا - کھانا کھاتے وقت اس نے پانی گلاس بھر کردید یا تو انہوں نے چھوٹتے ہی کہا گدھے عقل سیکھ - اس طرح ایک مجلس میں کئی بار اس کو گدھا بنایا اور کہا یہ مالانوں کی نوکری نہیں ہے جو تجھ کو باپ بنالیں - اس میں یہ غلطی ہے کہ انہوں نے اس داخل قسم ثالث سمجھا کہ نوکر کام اسی طرح ٹھیک کرتے ہیں - اور یہ نہیں خیال رہا کہ تہذیب تو ہر شخص کے لئے اچھی چیز ہے اگر اس کی طرح یہ دوسرے کے دست نگر ہوجاویں تو کسی کی ایسی گفتگو پسند ہوگی یا نہیں - درحقیقت یہ قسم سوم میں داخل ہے - عقد اجارہ سے اس نے