ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
کا - جب تمہارا نفس سماع سے محفوظ ہوتا ہے تو اس کا ترک مجاہدہ ہوگا نہ کہ نفس کی پیروی - ساکت رہ گیا - ایک شخص سماع کے شوقین حضرت حاجی صاحب سے بیعت ہوئے - آپ نے فرمایا تمہاری رغبت مبدل بہ نفرت ہوجائے گی انہوں نے بہت تعجب کیا کہ مجھے تو اس کے بغیر چین نہیں ہر وقت اسی کا دھیان ہے اور حاجی صاحب یہ فرماتے ہیں غرض یہ کہ سفر میں ایک ایسے مقام پر ٹھہرے کہ وہاں سماع ہو رہا تھا - کہتے تھے اتنہ نفرت ہوئی کہ قلب چاہتا تھا اس تمام جھگڑے کو درہم برہم کردوں یہ حضرت کی صحبت کا اثر و کرامت تھی - صحبت کا اصل نفع پھر مضمون صحبت کی تقریب سے فرمایا کہ صحبت کا اصل نفع جذب ہے پس اصل نافع تو جذب ہے کبھی وہ صورت صحبت میں حاصل ہوتا ہے اور جذب وہ چیز ہے کہ شیطان کی گمراہی کا سبب عدم جنب ہی ہے اور یہی معنی ہیں مولانا کے اس شعر کے یک زمانہ صحبسبتت با اولیا بہتر از صد سالہ طاعت بے ریا یعنی جس سماعت میں صحبت سے جذب میسر ہوجاوے تو وہ صد سالہ طاعت بے ریا سے بہتر ہے ورنہ ہر صحبت نہیں - اور یہ جذب کبھی حاصل ہوجاتا ہے ذکر و شغل سے بغیر کسی کی صحبت کے اور کبھی محض قدرت خدانوی سے بغیر ذکر و شغل و صحبت و اسباب ظاہرہ کے یہ جذب حاصل ہوجاتا ہے جیسے حضرت مریم کے لڑکا ہوگیا تھا بغیر مرد کے اور حضرت آدم علیہ السلام کے لڑکی بغیر عورت کے اور حضرت آدم علیہ السلام خود بغیر والد و الدہ دونوں کے - خدا تعالیٰ نے کل احتمالات عقلی کے موافق تخلیق کردی کیونکہ با احتمال عقلی اولاد یا تو دونوں سے ہوگی جیسے معقاد ہے یا بدون دونوں کے ہوگی جیسے آدم علیہ السلام پیدا ہوئے یا فقط مرد سے جیسے حواء علیہا السلام یا فقط عورت سے جیسے عیسیٰ علیہ السلام ( اور جیسا کہ صورت تخلیق میں احتمالات عقلی کی گنجائش نہیں رہی اسی طرح مخلوق میں بھی - یعنی یا تو ذجور وا ناث دونوں پیدا ہوں گے یا فقط ذکور یا محض اناث اور یا دونوں نہ ہوں گے - جیسا عقیمہ میں اور یہ سب