ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
مجلس چہل و ہشتم ( 48 ) نسبت بالرسول علیہ بالسلام و نسبتہ باللہ عزوجل : عبد اللہ خاں صاھب تھانہ بھون دار کے ماموں صاحب نے عرض کیا ( یہ صاحب علم اور صحبت یافتہ شخص ہیں - انکار ذکر حکمت چہل و دوم میں بھی آیا ہے ) کہ ہم جانتے ہیں کہ ہمارے شیخ جن سے مرید ہیں تمام دوسرے مشائخ سے افضل ہیں اور مرید کے لئے تصور شیخ بھی ایک چیز ہے - نفع بھی ہوتا ہے اور لزیز بھی ہے اور ہمارے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تمام شیخوں کے شیخ ہیں تو تمام مشائخ سے افضل ہوئے بکلہ حضور تو انبیاء علیہ السلام کے بھی امام ہیں تو آپ تو دنیا و ما فیہا سے افضل و برتر ہوئے - بعد از خدا بزرگ توئی قصہ مختصر - جب یہ ہمارا اور تمام مسلمانوں کا عقیدہ ہے تو حضور کا تصور تو بڑی چیز ہوا - لیکن جب میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تصور کا ارادہ کرتا ہوں تو اندر سے دل قبول نہیں کرتا اور لذت نہیں حاصل ہوتی گویا مجھ سے ہو ہی نہیں سکتا - ہاں اللہ کے تصور ذات میں جی لگتا ہے اور لذت آتی ہے - یہ کیا بات ہے اور اسمیں خطا وصواب کیا ہے فرمایا مذاق مختلف ہوتے ہیں بعضوں پر حب حق غالب ہوتی ہے اور بعضوں پر حب رسول - آپ پر توحید کا غلبہ ہے اور فی نفسہ صیحح دونوں مذاق ہیں - رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت بھی درحقیقت حق تعالیٰ ہی کی محبت ہے کیونکہ آپ سے محبت من حیث الرسالۃ ہے اور نائب کی محبت من حیث النیابۃ درحقیقت حق تعالیٰ ہی کی محبت ہے اور اللہ کو ہم نے پہنچانا کیسے بذریعہ حضور صلی اللہ علیہ وآلم وسلم کے تو جب تک کہ آپ کا واسطہ نہ ہو حب اللہ حاصل نہیں ہوسکتی اور میرا مذاق بھی آپ ہی کا سے ہے مجھے کسی چیز میں ایسی لذت نہیں آتی جیسی ذکر اللہ میں آتی ہے اور یہ یاد رکھئے کہ دونوں محمود ہیں - 13 ذیقعدہ 133 ھ بعد عشاء مسجد سے مکان کو جاتے وقت وقت شب سہ سنبہ فوائد و نتائج ( 1 ) تفصیل شیخ خود : قولہ ہمارے شیخ تمام مشائخ سے افضل ہیں - مرید کے لئے یہ عقیدہ ہونا ضرور ہے