ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
وعظ کہنا مضر ہے کیونکہ مبتدی پر جو کچھ حالات طاری ہوتے ہیں وہ ان کو جوچ میں ضبط نہ کر سکے گا - وعظ میں بیان کردے گا اور اس کے اسرار سب کو معلوم ہوجائیں گے- جس سے لوگوں میں اس کے ساتھ عقیدت پیدا ہوگی - اور چونکہ مبتدی کے اخلاق ہنوز پختہ نہیں ہوتے اس لئے اس میں عوام کی عقیدت سے عجب پیدا ہوجائے گا - جس کا مضر ہونا ظاہر ہے دماغ دیہاتیوں کے اچھے ہوتے ہیں اور زبان شہریوں کی ( 19 ) فرمایا اکثر عماء و فضلاء و مشائخ قصبائی ہوئے ہیں - قصبائی لوگوں میں سادگی ہوتی ہے جس کو فطرت سے قرب ہوتا ہے - اور شہریت میں تمعمات ہیں جو فطری نہیں ہوتے اس لئے قصباتیوں کے دماغ شہریوں سےا چھے ہوتے ہیں گو زبان شہریوں کی اچھی ہوتی ہے - تعویذ دینے میں حضرت کا طریقہ واور حتیاط ( 20 ) ایک طالب علم مقیم حیدر آباد حضرت والا کی زیارت کو آئے اور کسی اپنے رشتہ دار کے لئے آسیب کے تجویز کی درخواست کی - حضرت والا نے ارشاد فرمایا کہ میں اس فن کو نہیں جانتا - البتہ تو کلا علی اللہ جو میری سمجھ میں آتا ہے لکھ دیتا ہوں - اگر فائدہ نہ ہو تو کسی عامل سے رجوع کریں - اور اگر آپ کہیں تو میں کسی عامل کا پتہ بھی بتادوں - انہوں نے عرض کیا کہ مجھے صرف حضرت والا کے تعویز کی ضرورت ہے کسی عامل کا نہ پتہ مقصود ہے نہ ضرورت - حضرت والا نے ان کے اصرار پر ایک تعویز اور تین فتیلے لکھ دئے - اور فرمایا کہ اس فتیلہ میں ایک جملہ سوختہ شود بھی لکھا جاتا ہے چونکہ کسی جاندار کو جلانا فی نفسہ خلاف شریعت ہے اس لئے میں نے اس میں ایک ترمیم کردی ہے - میں یہ بھی لکھ دیا کرتا ہوں کہ اگر نہ گریز سوختہ شوند یہ ایک فقہی مسئلہ ہے کہ اگر دشمن کا محاصرہ کیا جائے تو اس کے ارد گرد آگ جلا دینا جائز ہے - مگر اس میں ایک طرف راستہ بھی رکھنا چاہئے تاکہ وہ بھاگ سکے اگر اس پر بھی نہ بھاگے تو اپنی خوشی جلے گا - شریعت میں کوئی تنگی نہیں ہے تنگی ہے تو ہماری معاشرت میں - میں آلٰہ آباد میں ماجعل علیکم فی الدین من حرج پر