ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
قطع طریق کرتے ہیں - اس کے بعد فرمایا کہ سوچنے سے میں ایک آیت میں ان تینوں کو مجتمع پایا - اتل مااوحی الیک من الکتاب و اقم الصلوۃ ان الصلوۃ تنھی عن الفحشاء والمنکر و لذکر اللہ البر ایک شیخ سے بیعت کا تعلق ختم کرنے کے اسباب وآ داب ( 22 ) بتاریخ مذکور نقض بیعت کے تذکرہ پر فرمایا اگر شیخ سے کوئی امر اس کی وضع کے خلاف سرزد ہو مگر رہے حدود شرعیہ میں تو اس سے بد گمانی کرنا اور سوء عقیدت کو راہ دینا نہ چاہئے محمول کرے - سمجھے بشر ہے ایسا ہوگیا الانسان مرکب من الخطاء والنسیان اس پر ایک صاحب نے سوال کیا یا شیخ دریافت کر لے فرمایا نہیں البتہ اگر افعال وا قوال خلاف شرع سر دز ہوں تو تحقیق کا مضائقہ نہیں اور اس صورت میں بھی جبکہ بکثرت خلاف شرع کا مرتکب ہو اور اگر احیانا ایسا اتفاق ہو تب بھی سکوت اور سہو و نسیاں پر محمول کرنا لازم ہے اور اگر بار بار یسا ہوا ور پوچھنے پر اس کے جواب سے تسلی تشفی نہ ہو تو پھر شیخ کو لطافت چھوڑ دے گستاخی نہ کرے اور زیادہ محاجہ مکالمہ مناظرہ نہ کرے اور اگر نقص بیعت بوجہ عدم مناسبت ہو تو اس سے تعلیم و تلقین کے کےت رجوع کرنے کو چھوڑ دے سوء اعتقاد نہ ہونے پائے اور کلمات گستاخانہ سے ہر شخص کو اجتناب لازم ہے میں تو جھوٹے پیرون کے مریدوں کو بھی جو بیعت توڑ توڑ کر آتے ہیں گستاخی سے منع کرتا ہوں ہاں سوء عقیدت کو منع نہیں کرتا کیونکہ یہ ممکن نہیں کہ محبت باطل کی قلب میں جاگزیں رہے اور گستاخی سے منع اس وجہ سے کرتا ہوں کہ ابتداء تو اسی نے کیا گرچہ انتہا کو نہ پہنچا سکا - روحانی اور نفسانی جوش کی شناخت ( 23 9 بتاریخ مذکور- ایک صاحب حال کا ذکر ہو رہا تھا کہ اپنے پیر کو دیکھتے ہی بہیوش مدہوش ہوجاتے تھے سلام و پیام کے شیخ کے قدموں پر گر پڑتے تھے - فرمایا روحانی اور نفسانی جوش کی شناخت یہ ہے کہ اگر وہ جوش اعتدال قفعال و تہذیب اخلاق و