ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
اور شوق دوسری چیز اور ہیں سب الوان محبت اور مقصود خصوصیت الوان کی نہیں فراق و وصل چہ باشد رضائے دوست طلب کہ حیف باشد از وغیر او تنمائے پس مقصود اصلی رضاء ہے جس کا طریق عمل ہے جس مقابلہ میں احوال کوئی بڑی چیز نہیں بکلہ اگر کوئی ھال مخل اعمال ہو تو وہ خود ناقص ہے - ایک مولوی صاحب یہاں ذاکر تھے میرے سفر کی حالت میں ان پر ایک بہت قوی حالت طاری ہوئی اس میں عصر کی نماز جماعت سے بھی انہوں نے نہیں پڑھی اس خوف سے کہ تمام میں مشغول ہونے سے شاید یہ حالت جاتی رہے - مجھے اگر معلوم ہوا میں نے بہت ڈانٹا کہ جماعت سنت موکدہ ہے اس پر ہزاروں ایسی حالتیں قربان ہیں - نیز احوال پر دوام نہیں ہوتا دوام اعمال ہی پر ہوتا ہے - ( 36 ) بتاریخ مذکور - فرمایا بعض کتب میں جو لکھ دیا ہے کہ نسبت زمانہ شباب کے ساتھ مختص ہے پیری میں حاصل نہیں ہوتی یہ علی الاطلاق غلط ہے بکلہ جوش و خروش و شوق و ذوق تو البتہ مختص بہ شباب ہے باقی مطلق نسبت باطنی ہر وقت ہر مومن کو حاصل ہوسکتی ہے پیر نو دسالہ و جوان بست سالہ دونوں برابر ہیں - صوفیہ کرام کی تحریر و تقریر اکثر مجمل ہوتی گویا و بیان کا حق حق تعالیٰ نے مولویوں ہی کو عطا فرمایا ہے ذلک فضل اللہ یوتیہ من یشآئ 12 جامع ) زبان کا ذخم ایک دلچسپ حکایت ( 37 ) بتاریخ مذکور فرمایا بعض مرتبہ تمسخر سے بہت سخت اذیت ہوتی ہے ( اسی وجہ سے ممانعت ہے لا یسخر قوم من قوم 12 جامع ) جراحات السنان لھ الیتام ولا یلتام ماجرح اللسان فرمایا اس کی بابت مجھ سے ایک مولوی صاحب نے جوکہ وکیل بھی تھے عجیب و غریب حکایت سنائی کہ میں مع اہل وعیال سفر میں تھا ان میں کوئی بیمار ہوگیا ایک حکیم صاحب کے یہاں گیا وہ اپنے لڑکے کو اس وقت شرح جامی پڑھارہے تے سبق میں یہی شعر تھا اس کی سمجھ میں نہیں آتا تھا اور جھگڑے رہا تھا کہ کہ زبان کی ایسی کونسی جراحت ہے جو ملتئم نہیں ہوتی - جب لڑکے نے نہ سمجھا آخر کو وہ حکیم صاحب ناراض ہو کر مکان میں چلے گئے - میں بہت گھبرایا کہ اب یہ کیا