ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
مصنوعی شیوخ کر بیٹھتے ہیں کہ آہ ہا آپ توچپھے رستم نکلے - استہزاء کی نسبت حضرت موسیٰ علیہ السلام فرماتے ہیں جبکہ قوم نے کہا کہ آپ ہم سے ہنسی کرتے ہیں - اعوذ با للہ ان اکون من الجاھلین ترجمہ : میں خدا کی پناہ چاہتا ہوں اس بات سے کہ جا ہلوں میں سے ہوں - معلوم ہوا کہ استہزا جا ہلوں کا کام ہے - ( 3 ) کثرت شبق کا علاج نکاح ہے : ہیجان نفس کا سب سے عمدہ علاج نکاح ہے - حدیث میں ہے ولا یطفیھا الا النکاح یعنی نہیں بجھاتا ہے آتش شہوت کو مگر نکاح - لیکن حضرت والا نے اس کو تجویز نہیں فرمایا - اس واسطے کہ سائل نا بینا شخص تھے اور قلیل المعاش بھی تھے - روزہ بھی علاج ہے : فی زمانہ اس صورت میں کامیابی مشکل ہے اور کسر ہیجان کے لئے روزہ بھی عمدہ علاج ہے - حدیث میں ہے اختصاء امتی الصیام یعنی میری امت کے لئے روزہ حصی ہونے کے قائم مقام ہے - اسکو اس واسطے تجویز نہیں فرمایا کہ سائل ضعیف بھی تھے - نیز بوجہ کسی معین و مدد گار نہ ہونے کے سحری و افطاری وغیرہ کا آرام بھی ملنا ممکن نہ تھا - ایسے علاج تجویز فرمائے کہ ان کے قابو کے تھے - معالج کی حذاقت یہی ہے کہ جملہ پہلوؤں پر نظر ہو - علاج باطنی ہر مزاج کے لئے علیحدہ ہوتا ہے جیسے علاج ظاہری : ( 4 ) اہل اللہ کا معالجہ امراض باطنی کے ایسا ہی ہے جیسا اطباء کا معالجہ امراض ظاہری کے لئے کہ ہر شخص اور ہر مزاج کے لئے معالجہ میں کچھ تفاوت ضرور ہوتا ہے مع اس کے کہ ایک قدر مشترک مناسب نوع مرض جملہ اس مرض کے مریضوں میں شریک رہتی ہے - علاج کلی ایک ہوتا ہے اور جزئیات مختلف : مطلب یہ ہے کہ علاج کلی میں رعایت مزاج و موقعہ ومحل کر لی جاتی ہے - نسخہ اس مرض کا علاج ہوتا ہے جس کے واسطے تجویز ہوا