ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
سورہ الفرقان کی آیت ویوم یعض الظالم علیٰ یدیہ یقول یلیتنی اتخذت مع الرسول سبیلا کی شان نزول میں کیا گیا ہے اور درمنثور میں بالفاظ مختلفہ اس طرح مروی ہے کہ عقبہ بن ابی معیط نے ایک بار ایک مجلس دعوت میں جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بلایا آپ نے فرمایا کہ جب تک تو اسلام نہ لائے گا میں دعوت نہ مانوں گا - اس نے کلمہ پڑھا آُ نے دعوت میں شریک ہوگئے - یہ خبر ابیبن خلف کو جو اس کا دوست تھا پہنچی - اس نے ملامت کی - عقبہ نے جواب دیا کہ میں نے مبصلحت ان کی خاطر سے ظالرا کلمہ پڑھا لیا تھا دل سے اسلام نہیں لایا تھا - یہ تھی عرب کی تواضع اور مہمانداری کی مثال - اسی ضمن میں فرمایا کہ ایک مرتبہ عرب میرے مہمان ہوئے - اور ایک سفارش خط کی فرمائش کی - میں نے پانے معمول کے مطابق صحیح عذر کردیا - وہ خاموش ہوگئے - میں سمجھا کہ معاملہ رفت گزشت ہوگیا - جب کھانے کا وقت آیا اور کھانا دستر خوان پر چنا گیا تو عرب صاحب سے کہا گیا کہ ہاتھ دھوئیں - انہوں نے قطعا انکار کردیا اور کہا کہ جب تک مجھے سفارشی خط نہ مل جائے گا میں کھانا نہیں کھا سکتا - میں نے ان کی حالت دیکھ کر اور مہمان سمجھ کر وعدی کرلیا انہوں نے کھانا کھالیا اور میں نے بھی خط لکھ دیا - بدیوں کی سادگی اور حر کی الٹی سوچ ( 26 ) بدویوں کی سادگی خوش عقیدگی اور خلوص کے سلسلہ میں فرمایا کہ میں نے مولوی محمد سعید مدرسہ صولتیہ سے سنا ہے کہ ایک ترکی شیخ جس کسی باطنی مشکل میں الجھ گیا تھا روضۃ اقدس پر حاضر ہو کر اپنی مشکلات کو بیان کر کے جو مانگنا تھا مانگتا رہا کئی روز تکا لتجا کی مگر وہ مشکل حل نہ ہوئی - ایک روز بدوی کو دیکھا کہ وہ حاضر ہے اور والہانہ انداز میں زور زور سے کہہ رہا ہے میں نے سنا ہے آپ نبی ہیں - رسول ہیں - بڑے رحیم و کریم ہیں - اپنی امت پر آپ کی بڑی شفقت ہے - میں بھی آپ کی امت میں ہوں میرا گاؤں قحط سالی کی وجہ سے پرئشان ہے - پانی نہ برسنے کی وجہ سے تباہی آگئی ہے - آپ توجہ کیجئے پانی بر سے اور قحط سالی رفع ہو - جس وقت پانی بر سے گا ایک مشیکزہ گھی کا حضور کے نذر کروں گا -