ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
نے یابی لے لیا اور مشکیں اس کی پہلے سے بھی زیادہ بھری ہوئی تھیں - اس کو کچھ کھجوریں وغیرہ دیکر رخصت کردیا گیا - راوی کا بیان ہے کہ مدت تک حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس گاؤں کے آس پاس جہاد کیا مگر اس گاؤں کو ہاتھ نہ لگایا - حتیٰ کہ گاؤں والوں کو خیال ہوا کہ اس کی کیا وجہ ہے کہ یہ پیغبر صاحب ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ہم سے کچھ تعرض نہیں کرتے - سوچنے کے بعد یاد آیا کہ یہ اس کا نتیجہ ہے کہ یہاں کی ایک لونڈی سے آپ نے کبھی پانی لیا تھا - یارب صل وسلم دائما ابدا علی حبیبک خیر الخلق کلھم احسان فراموشی بری چیز ہے : اس کرشمے پر گاوں والے فدا ہوگئے اور سب کے سب مسلمان ہوگئے - احسان فراموشی وہ چیز ہے کہ حدیث میں وادر ہے من لم یشکر الناس لم یشکر اللہ یعنی جو انسانوں کا شکر نہ کرے اس نے حق تعالیٰ کا شکر بھی نہ کیا اور جس نے حق تعالیٰ کا شکر نہ کیا اس کے لئے آیت میں ہے ان تکفروا فان اللہ غنی عنکم ولا یرضی لعبادہ الکفرو ان تشکرو ایرضہ لکم ترجمہ : اگر تم کفر کرو تو خدائے تعالیٰ کو تمہاری احتیاج نہیں اور خدائے تعالیٰ پسند نہیں کرتا کفر کو اور اگر شکر کرو تو اس کو پسند کرتا ہے اور شکر اور کفر کو مقابل قرار دیا - دلا در وفا باش ثابت قدم کہ بے سکہ رائج نباشد درم نئی تہذیب میں وفا کا پتہ نہیں رسم پرستوں میں صورت وفا ہے - آج کل کے بہت رسمی مولوی وفا و مروت کی طرف سے غافل ہیں - دین نام صرف نماز و روزہ کا رکھ چھوڑا ہے اور نئے مدعیان تہذیب کو تو اس کوچہ کی ہوا ہی نہیں لگی - پرانے مہذب البتہ اس سے آشنا ہیں لیکن وہ صرف صورت وفا کو وفا سمجھتے ہیں - رسمی وفا نے اصلی اور حقیقی وفا پر پردہ ڈال دیا ہے - حقیقی وفا اگر ہے اور رہی ہے اور رہے گی تو اہل اللہ میں - قطب عالم حضرت حاجی صاحب کی وفاداری - قطب عالم حضرت حاجی صاحب قدس سرہ العزیز کے پاس بہت سی شکایتیں حضرت محدث گنگوہی اور اور حضرت محمد قاسم