ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
کھاتی ہیں نہ پان - اتنی اصلاح اس طرح ہوئی ہے کہ ایک بی بی کے یہاں موت ہوئی - ایک عورت نے بیان کیا کہ میں اس کے گھر گئی تھی وہ بی بی رو رہی تھیں کہ اگر اٹھ آنے کہیں سے مل جاویں تو پان تمبا کو کا کام تو چل جاوے - باقی کفن دفن سو کہیں سے ہو ہی جاوے گا - مجھے خبر ملی میرا بہت دل دکھا اور میں نے گھر میں کہا کہ تم کہیں شادی غمی میں جاتی تو نہیں ہو مگر اس موقعہ پر ثواب کماؤ اس تقریب میں جاؤ اور اس پان کم رسم کو اٹھاؤ - ادھر میں وعظ کہوں چنانچہ میں نے وعظ کہا اور انہوں نے جا کر پابند ان پر قبضہ کرلیا اور کسی کو پان کھانے نہ دیا اور پھر یہ معمول ہوگیا کہ جہاں موت ہوئی اور وہ پہنچیں - بیبیاں ان کی بات مانتی بہت ہیں - جہاں پاندان اپنے قبضہ میں انھوں نے کر لیا پھر کسی کی ہمت نہ ہوئی کہ پان مانگیں حتیٰ کہ یہ رسم چھوٹ گئی - آج کچھ عورتیں میری سو کیلی والدہ کے انتقال کی خبر سن کر آئی ہیں نہ ہمارے یہاں پان کھائیں گی نہ کھانا - ذرا دیر بیٹھیں گی اور چلی جاویں گی - 25 شوال 13 32 ھ روز پنج شنبہ در صحن نشست گاہ صرف خاکسار اس وقت حاضر تھا - فوائد و نتائج ( 1 ) امر بالمعروف و نہی عن المنکر : امر بالمعروف و نہی عن المنکر سے جہاں قابو چلے چوکنا نہ چاہئے - یہ واقعہ من رآئ منکم افلیغیرہ بیدہ ترجمہ : جو کوئی بری بات دیکھے اس کو اپنے ہاتھ سے مٹادے ) کی پوری تعمیل کی ہے - کاش مصلحان قوم اسی طرح رسوم قبیحہ کو اٹھادیں - تو صدہا آفات دنیاوی و دینی سے نجات ہوجاوے - صرف زبانی منع سے کام کم چلتا ہے - بہت جگہ رؤ سانے کمیٹیاں کیں اور رسوم کے ترک کے لئے معاہدے کئے مگر فعلا کوئی بھی آمادہ نہ ہوا تو یہ معاہدے کس شمار میں ہیں بلکہ یہ معاہدے اور زیادہ موجب اشتداد و معصیت ہوگئے - ایک گناہ نفس معصیت کا اور ایک نقض عہد کا جس کے متعلق یہ آیتیں ہیں - یا یھاالذین آمنوا اوفوا بالعقود و او فوا بالعھد ان العھد کان مسئولا