ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
ہے غافل کبھی متکبر نہیں ہوتا توضع عقل کی علامت ہے عاقل ہمیشہ معاضع ہوتا اور میرا تعلق مواضعین ہی سے ہے متکبرینن سے میرا دل نہیں ملتا گو وضعداری سے ملوں - حضرت کی صف دلی ( 44 ) بتاریخ مذکورہ فرمایا گو مجھ کو غصہ کی آمد بڑے جوش سے ہوتی ہے لیکن الحمد للہ کہ اس کو بقاء نہیں ہوتا بات کے خرم ہوتے ہی دل صاف ہوجاتا ہے تکدر نہیں رہتا - خاص وقت کی دعاؤں میں یاد رکھنا ( 45 ) 10 رمضان المبارک 1333 ھ فرمایا بعض لوگ کہتے ہیں کہ خاص وقت میں دعا کرنا تو بعضے جواب دیتے ہیں کہ جس وقت میں تہماری یاد ہوگی تو وہ خاص کہاں سے ہوگا اور اس کو عجین نکتہ و لطیفہ سمجھتے ہیں مگر یہ حال ناقصین کا ہے کاملین کو قرب حق تعالی مانع توجہ الی الخلق نہیں ہوتا بلکہ توجہ الی الخلق للحق عین توجہ الی لحق ہے - رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم سے تو کوئی زیادہ نہیں ہوسکتا - آپ سے زیادہ تو کسی کو قرب حاصل نہیں ہوسکتا آپ نے معراج کے وقت میں امت کو یاد رکھا اور التحیات للہ والصلوات والچیبات السلام علیک ایھا لنبی کے بعد امت کو یاد کر کے السلام علینا و الیٰ عباد الہ لصالحین فرمایا آج کل توجہ الی الحق استغرق کا نام ہے - حالانکہ فی نفسہ استغراق کمال مقصود نہیں اور فی نفسہ کی قید اس لئے لگائی کہ کبھی استغراق بھی لغیرہ کمال مقصود ہوتا ہے مثلا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نزول وحی کے وقت استغراق ہوجاتا تھا کہ وہ شرط تھی تلفی خاص کی - دنیا سے محبت کا عجیب اظہار ( 46 ) بتاریخ مذکور فرمایا کہ ایک صاح﷽ مجھے کہتے تھے کہ دنیا تو ملتی نہیں ایسی ہی چیز ؎بتادیجئے جس سے دنیا کا خیال ہی نہ رہے - میں نے جواب دیا کہ یہ بھی ایک قسم کی طلب دنیا گویا دنیا تو اصل ہوئی اور مجبوری کو ترک دینا اس کا بدل ہوا پس اصل مقصود راحت نفس ہے نہ رضائے حق اور اس کے لئے ذریعہ بنایا گیا عبادت اور طاعت فی نفسہا مقصود نہیں ہے اور اسی وجہ تمنائے موت ضرور دنیا سے بچنے کی نیت سے ممنوع ہے -