ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
بڑے کی طرف یہ حکم متعدی ہے - خصوصا شیخ کی طرف کہ وہ روحانی باپ ہونے کی وجہ سے جسمانی باپ سے کم نہیں - حضرت والا کے اس فعل میں تعلیم ہے کہ ایک خاندان کے مریدین کو آپس میں کسی کو خلافت و شہرت حاصل ہو جانے سے تواضع نہ چھوڑنا چاہئے - مگو پائے عزت برا فلاک نہ بگورئے اخلاص بر خاک نہ دنیا کے واقعات سے دینی سبق لینا : ( 2 ) دنیاوی واقعات سے دینی سبق لینا چاہئے - اولم یسیروا فی الارض فتکون لھم قلوب یعقلون بھا او اذان یسمعون بھا ترجمہ : کیا نہیں سیر کی انہوں نے زمین میں کہ ان کے دل ہو جاتے جن سے سمجھتے یا کان ہوجاتے جس سے سنتے - وغیرہا من الآیات والاحادیث التی لا تحصے مجلس چہل ویکم ( 41 ) فلسفہ کی تعلیم کا مرتبہ : تعلیم و فلسفہ کا ذکر ہوا تو حضرت والا نے فرمایا کہ میں نے بھی فلسفہ کی کتابیں پڑھی ہیں مگر کبھی ان پر بسم اللہ کہی - بلکہ اعوذ باللہ پڑھ لیا کرتا تھا اور نہ کبھی دل لگا کر فلسفہ کو پڑھا - ایک آلی علم سمجھ کر پڑھا بعض لوگ کہتے ہیں بڑا مشکل علم ہے اور کاموں کو چھوڑ کر پڑھا جاوے تب آتا ہے میں نے تو ہمیشہ اسی طرح پڑھا - مجھے تو کچھ مشکل معلوم نہیں ہوا - بہتوں کو پڑھا بھی دیا ایک شخص نے عرخ کیا فلسفہ کار آمد چیز تو ضرور ہے - فرمایا ہاں عمق نظر اور وقت فکر اس سے پیدا ہوتی ہے - ایک طالب علم فلسفہ جانتا ہو اور ایک نہ جانتا ہو تو دونوں میں اتنا فرق ہوتا ہے کہ فلسفہ دان کو سمجھانے میں بہت سہولت ہوتی ہے - حضرت گنگوہی قدس سرہ کا فلسفہ سے منع کرنا اور مولانا محمد یعقوب صاحب کا اجازت دینا : - ایک بار حضرت گنگوہی قدس سرہ نے دیوبند کے نصاب سے بعض کتب فلسفہ کو خارج فرمایا تو بعض طلبہ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب سے شکایت کرنے لگے کہ حضرت نے فلسفہ کو حرام کردیا - فرمایا ہرگز نہیں حضرت نے نہیں حرام کیا بلکہ تمہاری طبیعتوں نے حرام کیا