ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
حالت قبض کے وادرات ( 19 ) بتاریخ مذکور فرمایا حالت قبض میں واردات بند ہوجاتے ہیں بلکہ بعض اوقات ایسے اصوات سنائی دیتے ہیں جس سے مردودیت ثابت ہوتی ہے حالانکہ وہ محض امتحان و آزمائش ہے - ایک شخص عبادت کیا کرتے تھے قبض وارد ہوا ایک آواز سنی کہ تو کچھ ہی کر مگر جائیگا دوزخ میں ایک روز لاحول دفع کردیا اور دوسرے روز تیسرے روز بیچارہ کو روز کی مصیبت آگئی - شیخ سے کہا شیخ نے فرمایا - دشنام محبت ہے ایسے ہی بوستان میں حکایت لکھی ہے کہ ہر روز ایک شیخ کو یہ آواز آتی کہ تو مقبول نہیں - ایک مرید نے کہا جب مقبول ہی نہیں چھوڑ بھی دیکجئے اس محنت سے کیا فائدہ پیر نے کہا توانی ازاں دل بہ پردا ختن کہ دانی کہ بے اوتواں ساختن دوسرے روز یہ آواز سنائی دی قبول است گرچہ ہنر نیستت کہ جز ماپنا ہے دگر نسیتت اللہ تعالیٰ کا نور حجاب ہے ( 20 ) 7 رمضان المبارک 1333 ھ فرمایا کل میں نے بیان کیا تھا کہ حق تعالیٰ کا غایت ظہور وجہ بطون وخفا کی ہے آج اس مضمون کی حدیث ذہن میں آئی اگرچہ ایسے مضامین کا احادیث میں سکوت عنہا ہونا بھی کافی ہے لیکن اگر ولالت بھی میسر ہوجاوے نور علی نورہے وہ حدیث یہ ہے حجابہ النور حضاب مرادف ہے بطون کا اور نور مرادف ہے ظہور کا - پس دلالت باکلک ظاہر و صاف سے اس کو مسلم نے حضرت ابو موسی سے روایت کیا ہے - حصو مقصود کے لئے اشیائے ثلثہ ( 21 ) 7 رمضان المبارک 1333 ھ فرمایا کہ شاہ ولی اللہ صاحب نے خواب میں حضرت علی کرم اللہ تعالیٰ وجیہ کو دیکھا دریافت کیا کہ سلاسل اربعہ میں سے کونسا آپ کے موافق ہے - فرمایا کوئی بھی نہیں - پوچھا کیوں فرمایا ہم لوگ سلوک اشیاء ثلثہ سے حاصل کیا کرتے تھے - تلاوت قرآن صلٰوۃ یعنی کثرت صلوۃ - ذکر اللہ اور آج کل محض ذکر ہی سے