ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
بعض دفعہ جسے تقویٰ سمجھتے ہیں وہ تقویٰ نہیں ہوتا ( 83 ) بتاریخ مذکور - فرمایا ایک دفعہ ایک بہت بڑے عالم کسی مرض میں مبتلا ہوئے اور با وجود جواز تیمم و اضرار وضو کے وضو کرتے تھے - مولانا محمد یعقوب صاحب تشریف لائے اور فرمایا مولانا آپ اسکو بڑا تقویٰ سمجھتے ہونگے ذرا خیال تو کیجئے اس کے معنی کیا ہوئے اس کے معنی تو یہ ہیں کہ تیمم طہارت ناقصہ ہے اور وضو کاملہ- حالانکہ خدا تعالیٰ نے اس کو بھی کامل قرار دیا ہے پس جس کو آپ اپنا کمال سمجھتے ہیں وہ نقص ہے - ایک صاحب نے کہا بعض طبائع اس وجہ سے ایسے امور میں مذہب میں احتیاط کرتے ہیں تاکہ مثلا مذہب شافعی کے بھی خلاف نہ ہو - مثلا کسی مسئلہ میں احناف کے مذہب میں سہولت ہے اور شوافع کے مشرب میں شدت - وہاں احتیاط پر عمل کیا جاوے فرمایا اس میں امام ابو حنیفہ کی تنقیص لازم اتی ہے جو کو بالفاظ دیگر خود رائی سے تعبیر کیا جائے گا - جو کام خود کرسکے دوسرے کو نہ کہے ( 84 9 بتاریخ مذکور فرمایا تہذیب کی بات یہ ہے جو کام خود کر سکے اس کی فرمائش دوسرے سے نہ کرے - پس ایسے کام کو دوسرے سے کہے جو بغیر اس کے ممکن ہی نہ ہو اور وہ بھی بشرط اپنی ضرورت اور اس کی سہولت کے - دنیا کی کمائی کی صحیح نیت ( 85 ) بتاریخ مذکور فرمایا اگر کسب دنیا سے محض جلب مال و منافع مقصود ہو تو مذموم ہے اور اگر دفع حاجت مطلوب ہو تو محمود ہے - سماع کے بارے میں تین موقف ( 86 ) 18 رمضان المبارک 1333 ھ فرمایا سماع کے بارے میں تین مذہب ہیں - اول فقہاء کا وہ علی الاطلاق عدم جواز کے قائل ہیں - ثانی صوفیہ کا جس میں بہت سے بعض آلات کے ساتھ بھی جواز کے قائل ہیں جس کی تفصیل احیاء میں ہے اور صوفیہ میں حضرت