ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
اصلاح کیلئے صحبت زیادہ مفید ہے : اسی مجلس میں ذکر ہوا کہ اصلی چیز اصلاح کے لئے صحبت ہے - علم چاہے نہ ہو مگر صحبت ہو بلکہ میں کہتا ہوں کہ علم بھی بلا صحبت کے بیکار ہے - صاحب صحبت بلا علم کی اصلاح زیادہ ہوتی ہے صاحب علم بلا صحب سے - اسی واسطے میں کہا کرتا ہوں کہ انگریزی خواں بچوں کو بھیجا کرو - صلحا اور علماء کے پاس - اور بڑے بھی اس کا خیال رکھیں تو بڑا فائدہ ہو اور ہم اس کا وعدہ کرتے ہیں کہ ہم ان کے پائچوں پر اعتراض کریں گے نہ ان کی داڑھی سے ہمیں بحث ہوگی نہ ہم ان کو مار مار کر نماز پڑھاویں گے وہ ہمارے پاس بیٹھیں گے تو ان کو ہم سے اور ہم کو ان سے انس ہوگا اور دین سے مناسبت پیدا ہوگی یہ مناسبت جڑ ہے اور علم و عمل اس کی فرع - صحابہ سب کے سب عالم نہ تھے - صرف صحبت سے پایا جو کچھ پایا اور ہمیشہ اہل اللہ نے صحبت ہی کا التزام رکھا - اتنی توجہ کی طرف نہیں کی جتنی صحبت کی طرف - صحبت کے متعلق ایک قصہ : اسی ضمن میں حسنپور ضلع مراد باد کا قصہ بیان فرمایا کہ وہاں کے ایک رئیس کے ایک صاحبزادہ مجھ سے قیام گاہ پر آکر ملے اور کہا کہ آُ علی گڑھ اصلاح کے لئے کیوں تشریف نہیں لے جاتے - میں نے کہا یہ سوال مجھ سے ہی آپ نے کیا کبھی علی گڑھ والوں سے بھی پوچھا کہ مجھے کیوں نہیں بلاتے - اس پر خاموش ہوئے اور کہنے لگے میں سنا تھا کہ آپ کو ان سے نفرت ہے - میں نے کہا واللہ باللہ مجھے نفرت نہیں میں دل لے چاہتا ہوں کہ ان لوگوں کی اصلاح ہو جیسے کہ اپنی اولاد واعزہ کے ساتھ دلسوزمی ہے کہا اچھا میں اپنے امراض کا علاج چاہتا ہوں تشخیص کیجئے اور علاج فرمایئے - میں نے کہ اس طرض میں علاج نہیں کرتا نہ یہ طریقہ ہے علاج کا - اول تو مجھے علم کیا ہے کہ آپ میں کیا کیا امراض ہیں - صرف صورت دیکھ کر جو کچھ تجویز کی جاوے وہی بری بھلی ہوسکتی ہے - اول تو تجویز ناتمام رہے گی پھر مجمع عام میں وہ عیوب ظاہر کئے جاویں گے اس سے آپ کی دل اذاری ہوگی - اور ایسے علاج کا اثر معلوم جس سے طبیعت کو نفرت ہو - آپ چند روز میرے پاس آکر رئے - مجھے آپ سے