ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
معاصی کے خصوصیات : - جیسے بعج صغیرہ گنا بوجہ استلزم مفاسد کثیرہ کے بعض کبائر سے اشد ہوتے ہیں ایسے ہی بعض معمولی طاعات بھی بعض عزائم طاعات سے بوجہ استلزم محاسن کثیرہ کے افضل ہوسکتے ہیں - و من تتبع النصوص کم یشک فی ذلک ان شاء اللہ توالیٰ ( ترجمہ جو کوئی دلائل میں غور کریگا اس باب میں شک نہ کریگا ان شاء اللہ تعالیٰ ) مثلا سخاوت جو کہ فرض کے درجہ میں نہ ہو کہ حب مال کا علاج ہے اور حب مال کے متعلق جتنے مفاسد ہیں سب محفوظ رکھتی ہے - اس واسطے صدہا حسنات کے لئے مستلزم ہوجاتی ہے - کبھی کسی کی دعا ہی اس کے بدلہ میں ایسی مل جاتی ہے کہ کافی ہو جاتی ہے - بوستان میں حکایت ہے کہ ایک شخص مرگیا کسی خواب میں دیکھا اور پوچھا کیا گزری کہا حق تعالیٰ نے مجھے بخش دیا صرف اتنی بات پر کہ میرے دروازہ پر انگوروں کی بیل پھیلی ہوئی تھی اس کے سایہ میں ایک مرد خدانے آرام فرمایا اس کے صلہ میں مجھ پر رحم کیا گیا - السخی حبیب اللہ والبخیل عدو اللہ السخی حبیب اللہ ولوکان فاسقا یہ حدیث نہیں ہے مگر کسی اہل قلب تجربہ کار کا قول ہے - اس کے یہ معنی نہیں کہ سخی کو فسق وفجور معاف ہوجاتے ہیں بلکہ معنی یہی ہیں کہ سخاوت میں یہ خاصیت ہے کہ بہت سے طاعات کو مستلزم ہوجاتی ہے - حتیٰ کہ کبھی وہ طاعات فسق پر غالب آجاتی ہے اور سخاوت کے مقابلہ میں بخل ایسی برائی ہے کہ بمعنی مذکور طاعات پر غالب آجاتی ہے اور صادق ہوجاتا ہے - البخیل عدو اللہ و لوکان زاھدا ( یہ بھی حدیث نہیں ہے ) محمل اس کا وہی معنی مزکور ہین - حسد کی خصوصیت : حسد میں خاصیت ہے کہ حسنات کو تباہ کردیتا ہے جیسے آگ ایندھن کو کھا لیتی ہے - کماورد فی الحدیث روزہ کی خصوصیت : اور بعض علمائے کے نزدیک روزہ کی خصوصیت میں سے ہے کہ فرض و غیرہ حقوق العباد میں دوسرے