ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
کو نہ دیا جائے گا کمال قال بعض العماء فی تفسیر قولہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم الصوم لی وانا لذی اجزی بہ ( روزہ میرے ہی واسطے ہے ( یعنی حق تعالیٰ کے ) اور میں ہی اس کی جزا دونگا ) ایک تسبیح کی خصوصیت : ایک تسبیح کے الفاظ ہیں سبحان اللہ و بحمد ہ سبحان اللہ العظیم استغراللہ العظیم و اتوب الیہ اس کی نسبت حدیث شریف میں ہے کہ جب کوئی اس کو پڑھتا ہے تو فرشتے کو حکم ہوتا ہے کہ عرش کے نیچے لٹکادے لا یمحو ذنسب الا خطینۃ کسی دوسرے گناہ سے یہ عمل تباہ نہیں ہوتا - اہل اللہ کا سب و شتم موجب سوء خاتمہ ہے : بعض عمل ایسے ہیں کہ ان کو حسن خاتمہ میں اثر ہے اور بعضے اس کے بر عکس نعوذ باللہ منہا - اسی جنس میں سے اہل اللہ کے سب و شتم کو کہا ہے اس کا ماخذ من عادی لی ولیا فقد آذنتہ بالحرب ( جو کوئی میرے ولی دشمنی رکھتا ہے میں نے اس کو علان جنگ دے رکھا ہے ) ہے وایضا قولہ تعالیٰ والذین جاء و امن بعد ھم یقولون اے تمام لایۃ ( ترجمہ جو لوگ مہاجرین اور انصار کے بعد آئے کہتے ہیں ربنا اغفرلنا الی اخر الآیۃ یعنی اپنے متقدم مسلمانوں سے محبت رکھتے ہیں نہ کہ عداوت اور دعا مانگتے ہیں - اولا تجعل فی قلوبنا غلا للذین آمنوا - معلوم ہوا مسلمانوں سے کینہ رکھنا پناہ مانگے کی چیز ہے - سود : سود بھی اسی قبیل سے ہے - قال تعالیی وان لم تفعلو افاذنو ا بحرب من اللہ و رسولہ ( ترجمہ اور اگر نہ کرو یعنی سود لینا نہ چھوڑو تو اعلان سمجھو جنگ کا اللہ و رسول سے ) نعوذ باللہ من غضبہ حب دنیا کو بھی اسباب سوء خاتمہ سے لکھا ہے - اور شکر علی الایمان کو اسباب حسن خاتمہ سے لکھا ہے - بعض اومال حسنہ وغیرہ حسنہ وا جبات و محرمات میں سے نہیں ہیں مگر ان کے خواص بعض وا جبات ومحرمات سے بڑھے ہوئے ہیں کما لا یخفی علی من لہ ادنی تدبیر بنابریں حضرت والا کا تصوف میں سے یہ انتخاب یعنی کم بولنا اور