ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
ہے - بخوف اطناب یہاں نقل نہیں کیاجاتا - راقم یہاں صرف اتنا نقل کئے دیتا ہے کہ قولہ معذب جسم مثالی ہے کے کیا معنی ہیں - حضرت والا اس تحریر میں فرماتے ہیں مگر اس بدن ( یعنی بدن خاکی ) پر عذاب نہ ہونا صرف عالم برزخ میں ہے کیونکہ جسم مثالی عالم برزخ کے موجودات میں سے ہے اور آخرت میں چونکہ یہی جسم خاکی دوبارہ درست ہوجائے گا اس وقت عذاب و ثواب اسی کے متعلق ہے - انتہی کلام مولانا - اتنا اس واسطے نقل کردیا گیا کہ کوئی صاحب حشرا جساد کے متعلق کسی غلطی میں نہ پڑجاویں - مجلس چہاردہم ( 14 ) مدارات مخاطب حضرت والا کے پاس درو دراز کے آدمی روز مرہ آتے ہیں چونکہ مختلف مزاج اور مختلف مذاق کے لوگ ہوتے ہیں - اس واسطے مجلس میں باتیں بھی ہر قسم کی ہوتی ہیں- گناہ کی باتوں سے حضرت والا منع فرمادیتے ہیں - ایک مرتبہ ایک کاغذ پر جلی قلم سے لکھ کر سامنے چوکی پر رکھ دیا تھا کہ یہاں بیٹھ کر کوئی صاحب غیبت شکوہ شکایت نہ کریں - ہاں زاید از کار باتیں کچھ نہ کچھ لوگ کرنے ہی لگتے ہیں اور حضرت والا ان سے بے رخی نہیں فرماتے چنانچہ آج اخباری قصے کچھ دیر تک حاضرین مجلس میں ذکر ہوتے رہے - ایک صاحب نے غیبت میں اعتراض کیا کہ مشائخ کی شان کے خلاف ہے کہ زائد از کار باتیں سنیں - مشائخ کے یہاں تو سوائے حقائق و معارف کے کچھ بھی نہ چایئے - کسی نے یہ اعتراض حضرت والا کے کان تک پہنچا دیا تع فرمایا ہاں یہ اعتراض صیحح ہے - میں جو ایسی باتوں میں لوگوں کے ساتھ ہوجاتا ہوں تو اس کی وجہ مدارات مخاطب ہے - کوئی میرے پاس آکر بات کرے اور میں منہ موڑلوں تو اس کو صدمہ ہوگا - بالخصوص مہمان جو دور سے آتے ہیں ان کی دل شکنی بہت زیادہ بری معلوم ہوتی ہے - زائد از کار باتوں کی برائی میرے نزدیک دل شکنی سے کم ہے - ورنہ میرا دل ان باتوں سے بہت الجھتا ہے مگر کیا کروں اس ضرورت سے صبر کرتا ہوں - 25 شوال 32 ھ روز پنج بعد ظہر در صحن نشست گاہ -