ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
گائے کا گوشت نہ کھانا بھی اسلام سے خارج نہیں کرتا - سبحان اللہ کیسا جواب ہے - اصل مسئلہ کا باکلک سچا جواب اور اس پہلو کی بھی رعایت جو اس سوال کے نفر مخفی تھا - اگر کوئی نو آموز ہوتا تو جواب یہی دیتا کہ گوشت نہ کھانے والے کے ایمان میں کچھ خلل نہیں کیونکہ ایمان لا یزید ولا ینقص ہے - عقائد کی یہی تحقیق ہے جیسا کہ بہت نام کے لولویوں سے وقوع میں آیا بھی ہے - ( 2 ) بدعات سے نہی کا ثبوت: کسی مضرت دینی کی وجہ سے بعض مستحسن امور سے روکا جاسکتا ہے - کعبہ کو ہئیت واردہ فی الحدیث پر بنانا مستحسن بلکہ کسی1 درجہ میں ضروری تھا لیکن معبہ کو سوء ادب بچانا امام مالک صاحب نے زیادہ اہم سمجھا اور اجازت نہ دی - امام مالک صاحب کا متمسک خوس اسی ' حدیث کا جز ہے کہ لولا نا قمک حدیث عھد بالجاھلیۃ لفعلک کذا ( اگر یہ بات نہ ہوتی کہ تمہاری قوم نئی نئی مسلمان ہوئی ہے تو میں ایسا کرتا یعنی کعبہ کو دوسری ہئیت پر بنادیتا - یہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ سے ارشاد فرمایا ) خود حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک ضرورت سے اپنے ارادہ کو ملتوی فرمایا - اس ضرورت کو بھی امام صاحب نے منع کے لئے کافی سمجھا کہ کعبہ لعبت ملول ہوا جاتا ہے - یہ ثبوت ہے تمام بدعات مروجہ سے منع کرنے کا - دین میں مشورہ کی ضرورت : ( 3 ) مشورہ کیسی ضروری چیز ہے کہ ہارون رشید نے باوجود خود عالم ہونے اور حدیث موجودہ ہونے کے امام مالک صاحب رحمتہ اللہ علیہ سے مشورہ کیا اور ان کا کہنا مان بھی لیا - علماؤ کو خاص توجہ ہونی چاہئے - جو مولوی فتوے دینے میں مشورہ کی ضرورت نہیں سمجھتے اس کی حقیقت یہ ہے کہ قلب میں دین کی عظمت اور خوف خدا نہیں ہے - سمجھتے ہیں کہ ہمارے ہاتھ کا کام اور زائد 1 قولہ کسی درجہ میں ( کیونکہ خبر آحاوے ثابت ہے )