ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
بیرونی مکان میں تھے - تواضع وانکسار " حضرت والا نے نیاز کاں سے فرمایا کہ تم جاتے ہو اتنے بڑے مکان میں بہوا کیلی ڈریگی لہٰزا یوں کرو کہ میں دروازہ پر بیٹھا جاتا ہوں - بہو سے کہو بیرونی مکان میں آجاوے اور دروازے اندر سے بند کر کلے - جب تک تم لوٹ کر آؤگے میں بیٹھا رہوں گا - بندی نے عرض کیا حضرت خدام کس واسطے ہیں - حضور والا مدرسہ تشریف لے جاویں - بندہ دروازہ پر بیٹھا رہیگا - فرمایا نہیں اسی میں کیا حرج ہے - میں نے عرض کیا کہ یہ کام خادموں ہی کے لئے چھوڑ دیجئے - فرمایا اگر ایسا ہی اصرار ہے تو آؤ ہم تم دونوں بیٹھئ﷽ں - بندی نے چار ہائی بچھادی اور دونوں بیٹھ گئے اور جب تک نیاز خاں لوٹ کر آئے مزہ کی باتیں ہوتی رہیں شب 18 ذیعقدہ 1332 ء شب خوش ہمچو صبح زندگانی نشاط افزا چو ایام جوانی فوائد و نتائج تواضع و عبودیت بری کرامت ہے : چونکہ راقم نے التزام کیا ہے کہ کتاب ہذا میں کوئی بات حضرت والا کے کمال کے عنوان سے نہیں لکھی جاویگی بلکہ واقعات کے متعلق اشکالات کے حل بطور فوائد اور جو تعلیمیں ان سے حاصل ہوسکتی ہیں - بطور نتائج لکھی جاوینگی اور کمالات کو ناظرین کے انصاف کے حوالہ کیا جاویگا - سو اس واسطے حضرت والا کے تواضع کی نسبت قلم نہیں اٹھایا جاتا ہے جو اس واقعہ سے کالشمس فی نصف النہار ظاہر و باہر ہے - بعض لوگ کرامتوں کو ڈھونڈا کرتے ہیں اس پر انکی نظر نہیں جاتی جو سب سے بڑی کرامت ہے - دیگر کرامتوں کی نقل اہل باطل بھی کر لیتے ہیں مگر یہ تواضع وہ کرامت ہے جس کی نقل اہل باطل تو درکناز کبھی اس شخص سے بھی نہیں ہوسکتی جس میں ذرا سی کسر فنا میں باقی ہے - یہ کرامت اسی سے ہوسکتی ہے جس کے حال میں موتو اقبل ان تموتو داخل ہوگیا ہو - کانپور میں حضرت والا کے خدام کا ہجوم : راقم نے پچشم خود دیکھا ہے اور بہت سے اور بھی دیکھنے والے موجود ہونگے کہ حضرت