ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
بھی یہ تیزی گئی نہیں لیکن اور طریقہ سے اس کا ظہور ہوتا تھا - ایک شہزادہ لکھنو میں آیا اور اس نے زمین دوز سلام کیا آپ نے اس کو انگوٹھا دکھا دیا - اس نے اشرفیاں پیش کیں انہوں نے منہ چڑا دیا وہ خفا ہو کر چلا گیا - فرمایا کہ یہ کہتا تھا میری قسمت پھوٹ گئی میں نے کہا میرے ٹھینگے سے اور منہ اس واسطے چڑایا تاکہ بد اعتقاد ہو کر بھاگ جائے - علماء و فضلا کے لئے احتیاط ( 48 ) بتاریخ مذکور فرمایا علماء و فضلاء کو امور ہمہ خلاف شرع قصدا کرنا من کل الوجوہ ممنوع و حرام ہے ( لقولہ علیہ السلام اتقوا امواضع انھم خاصا بھم کم علم 12 جامع ) البتہ مقتداء کو کسی مصلحت کی وجہ سے جیسے دفع شہرت ازالہ کبر نفی عجب جائز ہے - صحبت کا اثر ( 49 ) بتاریخ مذکور فرمایا انسان جن لوگوں میں بیٹھا ہے ویسا ہی رنگ ڈنھگ اختیار کر لیتا ہے - ایک مولوی صاحب اپنے انگریزی طالب علم کے زمانہ میں آلہ آباد میں میرا وعظ سنا کرتے تھے اثر ہونا شروع ہوگیا پہلے اور انگریزی طلباء میں ان کے ہمرا سننے آیا کرتے تھے جب ان طالب علموں انے ان کی حالت دیکھی تو انہوں نے آنا چھوڑ دیا اور کہا بھائی ہمیں تو انگریزی پڑھنا ہے ملازمت کرتا ہے اگر ہم وعظ میں جاویں گے تو ہم بھی ان کی طرح ہو جائیں گے - بیچارے اس ڈر سے نہ آئے ایسے ہی ایک نواجواب حافظ ضامن صاحب کی خدمت میں آیا کرتا تھا اس کی حالت بدلنے لگی اس کے والد نے حافظ صاحب سے کہا کہ جب سے لڑجا آپ کے پاس آنے لگا بگڑ گیا - حافظ صاحب کو جوش آیا فرمایا سنو - ہمیں تو بگاڑنا ہی آتا ہے ہم بھی اپنے ماں باپ کے اکلوتے تھے ہم کو بھی کسی نے بگاڑا ہے بس جیسے ہم بگڑے گئے ایسے ہی اب دوسروں کو بگاڑ رہے ہیں ہم نے کسی کو بلایا نہیں ہم نے خوشامد نہیں کی جسے سنورنا ہو ہمارے پاس نہ آوے - اؤگے تو بگڑ وہی گے ہم کو تو یہی آتا ہے - طبیعت کا اقتضاء مذموم نہیں اس پر عمل مذموم ہے ( 50 ) بتاریخ مذکور فرمایا غیر محل کی طرف اقتضاء طبیعت و نفس میلان مذؐوم و ممنوع