ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
سے توجہ میں خلل آجاتا ہے اور چشتیہ اپنے کو خلائق کا خادم سمجھتے ہیں ہم ان کو نعوذ باللہ تغلیط نہیں کرتے ہمارا ان کا اختلاف شوافع واحناف جیسا ہے - اسی طرح ان کے یہاں تصور شیخ کی تعلیم ہوتی ہے یمارے حضرت اس کو بھی مضر فرمایا کرتے تھے کیونکہ اس میں توجہ الیٰ غیر اللہ ہے اور وہ بھی اس طور پر کہ اس کیساتھ خیال ماسوی نہ ہو - اور گو کوئی شخص اس کے مفاسد کی اصلاح کردے مگر تاہم جب ایک طریق ایسا موجود ہو کہ بغیر و شائط اغیار محبوب حقیقی تک رسائی ہوسکے تو پھر وسائط اغیار کی کیا ضرورت - گو حضرت شاہ ولی اللہ صاحب نے شغل رابطہ کو لکھا ہے مگر سید صاحب اسے شرک ( اصطلاحی ) کہتے ہیں - کیونکہ عبادت کی شان ہے اور معبود کا حق تو یہ ہونا چاہیئے لا یجتمع مع المعبود غیرہ نہ یہ کہ لا یجتمع المعبود مع غیرہ پس تصور شیخ میں غیر حق کو حق کا حق عطا کرنا ہے بہر چہ از دوست و امانی چہ کفر آں حرف و چہ ایماں بہر چہ از یارو و رافتی چہ رمشت آں نقش وچہ زیبا مجھ پر ایک نقشبندی شیخ کے ایک مرید نے جو یہاں سلوک طے کرنے کے لئے آئے تھے دو اعتراض کئے ایک تو یہ کہ اس کے یہاں لطائف کی تعلیم نہیں - دوسرے یہ کہ خوش خوش ہے ہمارا مذہب لطائف کے بارے میں یہ ہے کہ انکار میکنم دنہ ایں کار میکنم - خلاصہ یہ کہ طرق ذکر مختلف ہیں ایک بالمحجاب ایک بغیر المحجاب اور لطائف سے طرئقہ وصول الی اللہ بالمحجاب ہے - بس جب بے حجاب نکلے تو حجاب کی کیا ضرورت - اسی وجہ سے لطائف کا طریق ہمارے یہاں معمول نہیں - بعضے متشدد نقشبندی چشتیوں پر اعتراض کرتے ہیں کہ یہ بدعتی ہیں مگر اپنے طریق میں غور نہیں کرتے کہ تصور شیخ کونسی حدیث یا قرآن میں ہے - یہ بھی خلاف سنت ہے جیسا سماع - بلکہ سماع مع شرائط کا تو ثبوت بھی ہے علاوہ زیں سماع تو بعض حضرات نے کیا ہ داخل طریق نہیں ہے پھر وہ اس کو برا بھی سمجھتے رہے ہیں اور کسی کو تعلیم بھی نہیں کرتے اور تصور شیخ تو داخل طریق ہے اور عموما سکھایا جاتا ہے اور اس کو ذریعہ وصول الی اللہ سمجھا جاتا ہے تو خلاف سنت ہونے میں سماع سے بڑھ کر ہوابات یہ ہے کہ بعض اقوام بدنام ہوجاتی ہیں بیچارے چشتی بدنام ہوگئے کیونکہ ان کی شان محبین کی ہے ان پر ہمیشہ