ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
نمازی ادھر ادھر ہوگئے وہ جگہ بیچ میں خالی رہی سید صاحب وہان آکر کھڑے ہوئے اور سب پانی ان پر پڑا لیکن نہایت خشوع و ضخوع سے نماز ادا کی کہتے تھے کہ میں سمجھا یہ بہت بڑا شخص ہے متبع السنۃ ہے ظاہر میں تو معمولی بات ہے لیکن چشم غور سے حقیقت منکشف ہوتی ہے اور سید صاحب اس وقت میں طالب علمی کرتے تھے اور کافیہ تک پڑھاتا - ایک روز مطالعہ دیکھتے تھے کہ کافیہ کے حروف غائب ہوگئے بہت پیشان کہ صبح کو سبق کیسے پڑھوں شاہ صاحب سے ذکر کیا فرمایا تم اور کام کے انجام دینے کے واسطے پیدا ہوئے یو حق تعالیٰ کو تمہیں عالم متعارف بنانا منظور نہیں - مولانا شہید نے سید صاحب کا بیعت ہوتے وقت بھی امحتان لیا تھا کہ دو رکعتیں موافق حدیث لا یحدث فیما نفسہ پڑھا دو فرمایا وضو کرلو نماز پڑھائی - کوئی خطرہ ماسواء کا نہیں آیا - مولان شہید نے سید صاحب کی بہت خدمت اور با مجاہدہ ریاضکت نفس کشی کی تھی حالانکہ بڑے طبائع تیز شوخ ذہین ذکی تھے - ایک صاحب شاہ عبد العزیز صاحب سے ذکر شغل پوچھا کرتے تھے مولانا نے اس فرمایا تم شیخ شغال بیا بانی کا ذکر بھی پوچھا ہے اس نے شاہ صاحب سے وچھا فرمایا اسماعیل کی شوخی معلوم ہوتی ہے شغال توگیڈر کو کہتے ہیں ایک نیتیں بہت پوچھا کرتے تھے ان سے کہا تمہیں بیت الخلاء جانے کی نیت معلوم ہے میں بتاوں - یا یھا لانفرک لوٹا دھررک فی مقام اجمرک والترک شاہ صاحب چاہتے تھے کہ وعظ میں آیا کریں اور تاکید فرماتے تھے یہ بھاگتے تھے ایک روز لڑکوں کے ساتھ کھیتے ہوئے آئے شاہ صاحب مسقف بیت الخلاء میں تھے - کہا میں وعظ کہتا ہوں سنو - اور درخت کی سب میں اویچی ٹہنی پر چڑھ گئے شاہ صاحب کے وعظ کی بعینہ نقل کی - اور کہیں اپنی طرف سے بعض بعض لطیف مضامین و نفیس افادات زیادہ کرتھے تھے شاہ صاحب نکل آئے سب کود کود کے بھاگ گئے - شاہ صاحب نے فرمایا اب تم کو عظ میں آنے کی حاجت نہیں - ایک مارتبہ وعظ ہورہا تھا سب کی جوتیں جمع کر کے قساوہ میں ڈال دیں - وعظ کے ختم کی بعد تلاش ہوئی شاہ صاحب کو خبر کوئی اس زنامی میں شاہ صاحب کی بینائی جاتی رہی تھی - فرمایا اسماعیل کی شوخی ہوگی کہیں سقوہ میں نہ ڈال دی ہوں - دیکھا تو ابل رہی ہیں بعضی ٹوٹ بھی گئی ہیں یہ ابتداء کی حکایتیں ہیں بعد میں