ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
اگر باز پرس آپ دیکھیں یہاں تو ہو تربیت کی حقیقت عیاں یہاں تربیت میں محبت بھی ہے محبت میں ایک خاص ابھی کل کا ہے واقعہ سامنے ہیں جلوے آنکھوں میں پھر رہے کھلا میکدہ تھا اجازت تھی عام چہکتا تھا رشد و ہدایت کا جام نگاہوں سے ساقی پلاتا تھا مے ہر ایک رند بے مانگے پاتا تھامے کہ اتنے میں دی یہ کسی نے خبر کھڑی ایک عورت ہے بیروں در اسے آروزو باریابی کی ہے تمنا بہت کامیابی کی ہے یہ سنتے ہی فورا ہوا یہ اثر تغیر چہرہ پال پر یہ فرمایا وہ کون ہے ؟ پوچھنا یہاں اسکے آنے کا منشا ہے کیا ؟ کسی نے کہا تازہ ایمان ہے وہ تھی پارسی اب مسلمان ہے یہ پوچھا کہ اس کا ہے کیسا لباس ؟ کچھ اسباب و ساماں بھی ہے اس کے پاس کیا عرض پردے سے کیا کام اسے کھلا سر ہے ساڑھی ہے پہنے ہوئے یہ فرمایا انداز کیسے ہیں یہ نہیں ہردہ اور ساز کیسے ہیں یہ زمانے کی حالت ہے کیسی خراب مسلمان عورت ہو یوں بے حجاب یہ سنکر کہ اس کو ہے کچھ مجھ سے کام جگہ چاہتی ہے برائے قیام ہوا حکم ٹھہرے یہاں یہ محال مگر ہے یہ مہمان یہ ہے خیال یہ کہدو سرا میں ٹھہرے جائے وہ وہاں رکھ کے اسباب پھر آئے وہ میرے پاس آئی ہے کس کام سے جو منشاء ہو آنے کا ظاہر کرے نہیں ہے اگر خرچ دیدوں گا میں کسی خادمہ کو بھی بھیجوں گا مین سرا میں ٹھہرنا تھا اس کے خلاف عیان سب پہ اس نے کیا صاف صاف سنی جب شکایت یہ مہمان کی جگہ دوسری پھر عنایت ہوئی کہوں کہا سنیا لتجا کس طرح عیاں ہوگیا مدعا کس طرح گئے آپ حجرے میں خادم کے ساتھ وہاں ٹھہرے بھی تو ملازم کے ساتھ