ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
|
صاحب رحمتہ اللہ علیہ نے کئی دفعہ میرا وعظ سنا - حضرت خلیل احمد صاحب رحمتہ اللہ علیہ نے تو بہت دفعہ سنا - ایک بار کچھ لوگ مجھ پر اعتراض کر رہے تھے - مولانا نے فرمایا کہ اس کی کتابوں پر کوئی اعتراض کر لے باقی وعظ میں تو انگلی رکھنے کی جگہ نہیں - حضرت مولانا گنگوہی ترغیب دیکر لوگوں کو میرے وعظ میں بھیجتے تھے - حالانکہ میں نے گنگوہ میں جب وعظ کہا اس کا اہتمام کیا کہ حضرت کو اطلاع نہ ہو - مگر حضرت کو اطلاع ہو جاتی تھی اور جب تک وعظ رہتا لوگوں کو اپنے پاس بیٹھےنے سے منع فرماتے تھے - ارشاد ہوتا تھا کہ حقانی وعظ ہورہا ہے وہاں جاؤ یہاں بیٹھے کیا کرتے ہو - یہ تھے بزرگوں کے طریقے بزرگوں کی روش بزرگوں کی شفقت اور بزرگوں کی محبت جس کی بدولت آج ہم کو ہر دولت اور ہرنعمت حاصل ہے جس نے اپنے بزرگوں کے طریقوں کو اختیار کیا ان کی روش پر چلا وہ کامیاب ہوا اور جس نے اس سے رو گردانی کی وہ قعر ذلت میں گرا - اس تقریر اور اس بیان کا اثر جو مولوی عمر احمد صاحب پر ہوا اس کو کوئی ان کے دل سے پوچھے - ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کو ان کے مقصد میں کامیاب فرمائے اور حضرت والا کی ذات بابرکات کو ہم خدام و طالبین حق کے سروں پر تایدت مدید قائم رکھے - حضور کی فیوض وبرکات سے زمانہ کو مستفیض کرے اور سب کو اتباع سنت اور محبت اولیائے امت کی توفیق عطا فرمائے آمین - وآخر دعونا ان الحمد للہ رب العالمین والصلوۃ والالسلام علی سیدنا محمد سید المرسلین وآلہ الطیبین واصحابہ الطاھرین و اولیاء متہ اجمعین احقر وصل بلگرامی یکشنبہ 15 ربیع الثانی 1358 ھ مطابق 4 جون خانقاہ امدادیہ تھانہ بھون