ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب کو یہ خبر پہنچی تو سیدھے میرتھ پہنچے اورواقعات کی تحیقیق کی اور بعد تحقیق مولانا نے جوتہ نکال کر بھرے مجمع میں ان کو مارنا شروع کیا اور وہ ایسے منقاد تھے کہ بھرے مجمع میں اپنے شاگردوں اور معتقدوں کے سامنے بلا چوں و چرا مار کھاتے رہے - یہ نہیں کہا کہ ابھی طلاق دیدو بلکہ یہ فرمایا کہ مجھے طلاق کا وکیل بنادو یعنی تحقیق مزید کے اگر طلاق کی ضرورت ہوگی تو میں طلاق دیدوں گا رونہ نہیں - انہوں نے مولانا کو وکیل کردیا - اس کے بعد مولانا نے مزید تحقیق کی اور جب محقق ہوگیا کہ نباہ کی امید نہیں تو حضرت نے طلاق واقع کردی یہ واقعہ تو گزر گیا ایک عرصہ طویل کے بعد نواب صاحب چھتاری نواب احمد سعید خان صاحب نے مجھے اپنے یہاں مدعو کیا - اس وقت نواب صاحب کو گورنمنٹ سے اپنی ریاست پر اختیار کامل حاصل ہوئے تھے - بعض احباب نے ان کو اس خوشی میں جشن منانے کی رائے دی تھی مگر ایک دیندار کارندہ نے جو ان کے دادا صاحب کے زمانہ کے تھے - یہ کہا کہ جشن منانا آپ کے خاندان کے شان کے خلاف ہے - علماء کو مدعو کیجئے ان کے وعظ و بیان کا جلسہ کرایئے تاکہ لوگوں کو دین کا نفع پہنچے اور آپ داخل ثواب ہوں - نواب صاحب ہمیشہ سے نہایت نیک سلیم الطبع اور دیندار واقع ہوئے ہیں اس وقت انہو ں نے اس رائے کو پسند کر کے علماء کو مدعو کیا - میں بھی گیا تھا اور دیوبن سے حافظ احمد صاحبا ود دیگر حضرات بھی شریک ہوئے تھے اس وقت مولوی احمد الدین ریاست دان پور میں تعلیم کے کام پر مامور تھے - دان پور کے رئیس نے ان کو علماء کے پاس ریاست دیکر بیھجا کہ چھتاری سے فارغ ہو کر یہاں بھی تشریف لائیں جس وقت مولوی احمد الدین یہ پیام لے کر ہمارے سامنے آئے تو ان کو دیکھ کر بیساختہ میری ابان سے نکلا کہ مولانا محمد یعقوب صاحب یہاں کہاں آگئے - ان کی صورت اور چال ڈھال بالکل مولانا سے اس قدر مشابہ ہوگئی تھی کہ دیکھنے والوں کو بالکل یہ معلوم ہوتا تھا کہ مولانا محمد یعقوب صاح﷽ تشریف لے آئے - بعد تحقیق معلوم ہوا کہ مولوی احمد الدین ہیں - میں نے حافظ احمد صاحب سے کہا کہ مولوی احمد الدین مولانا محمد یعقوب صاحب سے اس قدر مشابہ کیسے ہوگئے انہوں نے یہ