خزائن القرآن |
|
رحمت کے چارمعنیٰ حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے رحمت کی چار تفسیریںکی ہے، اے اللہ! اب جب ہم نے آپ سے معافی مانگ لی تو چار قسم کی رحمت عطا فرمائیے۔ ۱)توفیقِ طاعت: فرما ں برداری کی توفیق دے دیجیے۔ ۲)فراخی معیشت: میری روزی بڑھا دیجیے گناہ کی وجہ سے جو روزی میں برکت نہیں تھی اب روزی میں برکت ڈال دیجیے۔ ۳)بے حساب مغفرت کا فیصلہ فرما دیجیے۔ ۴)دخولِ جنّت: جنّت میں داخلہ دے دیجیے، یہ چار معنیٰ ہیں رحمت کے۔آیت نمبر۱۰۱ وَ اذۡکُرِ اسۡمَ رَبِّکَ وَ تَبَتَّلۡ اِلَیۡہِ تَبۡتِیۡلًا ؕ﴿۸﴾ رَبُّ الۡمَشۡرِقِ وَ الۡمَغۡرِبِ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ فَاتَّخِذۡہُ وَکِیۡلًا ﴿۹﴾ وَ اصۡبِرۡ عَلٰی مَا یَقُوۡلُوۡنَ وَ اہۡجُرۡہُمۡ ہَجۡرًا جَمِیۡلًا ﴿۱۰﴾ ؎ ترجمہ: اور اپنے رب کا نام یاد کرتے رہو اور سب سے قطع تعلق کر کے اسی کی طرف متوجہ رہو، وہ رب مشرق ومغرب کا مالک ہے، اس کے سوا کوئی قابلِ عبادت نہیں تو اپنے کام اسی کےسپرد کر دینے کو قرار دیتے رہو اور یہ لوگ جو باتیں کرتے ہیں ان پر صبر کرو اور خوبصورتی کے ساتھ ان سے الگ ہوجاؤ۔ حق تعالیٰ شانہ ٗ فرماتے ہیں:وَ اذۡکُرِ اسۡمَ رَبِّکَ اپنے رب کا اسمِ مبارک لو۔ رب کا اسمِ مبارک کیا ------------------------------