خزائن القرآن |
|
فَسَوْفَ تَرٰی اِذَا انْکَشَفَ الْغُبَارٗ اَفَرَسٌ تَحْتَ رِجْلِکَ اَمْ حِمَارٗ عن قریب دیکھ لو گے جب غبار چھٹے گا کہ تم گھوڑے پر سوار ہو یا گدھے پر۔ اس وقت اہلِ آخرت کی خوشی کی اور اہلِ دنیا کے غم کی کوئی انتہا نہ ہو گی۔ پس اہلِ آخرت یعنی اہلِ تقویٰ بن جاؤ اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ آپ کو روزی مِنْ حَیْثُ لَایَحْتَسِبُ ملے گی یعنی ایسی جگہ سے ملے گی کہ آپ کو وہم و گمان بھی نہ ہو گا۔ اس کے لیے نہ اسمبلی کی ممبری کے لیے الیکشن لڑنا ضروری ہے نہ زکوٰۃ کمیٹی کی چیئرمینی حاصل کرنے کی کوشش ضروری ہے کہ یہ سب دنیا داری ہے۔اہل اللہ کے کاموں میں آسانی کا راز اب جو بات کہنا چاہتا ہوں شاید ہی کسی تفسیر میں پاؤ گے کہ اللہ تعالیٰ اپنے عاشقوں اور دوستوں کے مشکل کام کو کیوں آسان کر دیتے ہیں اس کا کیا راز ہے؟ تو رازسنیے۔ ایک دوست ہمارے پاس یا آپ کے پاس روزانہ آتا ہے، تھوڑی دیر بیٹھتا ہے، چھ مہینے تک آیا پھر آنا بند کر دیا تو آپ اپنا آدمی بھیجتے ہیں کہ دیکھو کیا بات ہے، نہ معلوم کس مشکل میں مبتلا ہو گیا ہے تو اس کا آنا آپ کو پیارا اور محبوب تھا۔ معلوم ہوا کہ وہ کسی مقدمہ میں پھنس گیا ہے تو اگر آپ مال دار ہیں تو فوراً کہیں گے کہ مقدمہ لڑو، وکیل کا خرچہ ہم دیں گے۔ جو کچھ آپ کے اختیار میں ہو گا آپ اس کو نجات دلائیں گے اور کہیں گے کہ تم آیا کرو، تمہارا مشکل کام ہم ان شاء اللہ! آسان کر دیں گے۔ تمہارے نہ آنے سے مجھے دُکھ ہوتا ہے۔ اسی طرح جب بندہ روزانہ اللہ کو یاد کرتا ہے لیکن پھر کسی مشکل میں پھنس جاتا ہے اور ذکر کا ناغہ کر دیتا ہے تو اللہ تعالیٰ کی رحمت اس کو تلاش کرتی ہے اور اس کے مشکل کاموں کو آسان کر دیتی ہے۔ پیاسے اگر پانی کو ڈھونڈتے ہیں تو پانی بھی اپنے پیاسوں کو تلاش کرتا ہے۔ ہم تنہا نہیں ہیں اللہ تعالیٰ ہمیں پیار کرتے ہیں تب ہی تو ہم ان کو پیار کرتے ہیں۔آیت نمبر ۹۹ الَّذِیۡ خَلَقَ الۡمَوۡتَ وَ الۡحَیٰوۃَ لِیَبۡلُوَکُمۡ اَیُّکُمۡ اَحۡسَنُ عَمَلًا؎ ------------------------------