خزائن القرآن |
|
شرح آیتِ بالا بعنوانِ دِگر اہلِ عقل کون لوگ ہیں اُولُو الْاَلْبَابِیعنی عقل مند کون لوگ ہیں؟اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ الَّذِیۡنَ یَذۡکُرُوۡنَ اللہَ قِیٰمًا وَّ قُعُوۡدًا وَّ عَلٰی جُنُوۡبِہِمۡ بین الاقوامی عقل والے وہ ہیں، اُولُو الْاَلْبَابِ وہ ہیں جو اللہ تعالیٰ کو کثرت سے یاد کرتے ہیں۔ جب کھڑے ہوتے ہیں تو اللہ ،جب بیٹھتے ہیں تو اللہ ،جب کروٹ بدلتے ہیں تو اللہ ،خود بخود ان کی زبان پر جاری ہے۔ یہ دلیلِ عقل اللہ تعالیٰ بیان فرما رہے ہیں کہ عقل مند وہ ہے جو اپنے خالق اور مالک کو اور اتنے بڑے صاحبِ قدرت اور صاحبِ کرم کو ہر وقت یاد رکھتا ہے۔ کسی آن اللہ کو نہیں بھولتا ۔ یہ محاورہ ہے کہ کھڑے ہوئے بیٹھے ہوئے، کروٹ بدلتے ہوئے ہم کو یاد کرتے ہیں۔ مطلب یہ ہے کہ ایک سانس بھی ہم کو ناراض نہیں کرتے ، ایک سانس بھی ہم سے غافل نہیں ہوتے اس کا یہ مطلب نہ سمجھیے کہ کھڑے ہوئے تو اللہ کو یاد کرلیا، بیٹھے تو اللہ کو یاد کر لیا اور نا فرمانی بھی کر رہے ہیں۔ لغت سے ترجمہ نہیں کرنا چاہیے۔ قرآن شریف محاورۂ عرب پر نازل ہوا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ میرے عاشق وہ ہیں جو ہر سانس مجھ پر فدا کرتے ہیں، ایک سانس بھی مجھ کو ناراض نہیں کرتے۔ جو اولیاء اللہ ہوتے ہیں ان کو اللہ تعالیٰ وہ قرب عطا کرتا ہے جس کو فرشتے بھی نہیں جانتے یعنی قربِ ندامت، اعترافِ قصور۔ خطا ہو گئی اب بیٹھے ہوئے رو رہے ہیں۔ عبادت کی ، حج و عمرہ کیا، تہجد پڑھا، تلاوت کی تو شکر ادا کر رہے ہیں کہ اے اللہ! آپ کا احسان ہے، ہمارا کمال نہیں ہے، آپ کی توفیق ہے۔ خطا ہو گئی تو رو رہے ہیں کہ اللہ میاں! آج تو مجھ سے خطا ہو گئی۔ میں نے آپ کو ناراض کر دیا۔ مجھے معاف کر دیجیے، اب زاروقطار رو رہے ہیں۔ آنسو تھمتے نہیں ہیں۔ یہاں تک کہ حق تعالیٰ پھر ان کے لیے انتظام فرماتے ہیں کہ کہیں میرا بندہ رو رو کے موت کی گود میں نہ چلا جائے، مر ہی نہ جائے۔ اس توبہ و ندامت کی برکت سے پھر اللہ تعالیٰ ان کے قلب پر سکینہ اور سکون نازل کرتا ہے تاکہ کہیں شدتِ غم سے میرے بندہ کی موت واقع نہ ہو جائے، میرا عاشق ندامت سے مر ہی نہ جائے۔ اتنی ندامت ہو کہ گناہ سے نفرت ہوجائے اتنی ندامت نہ ہو کہ موت ہی واقع ہو جائے۔ اللہ تعالیٰ اپنے عاشقوں کی موت نہیں چاہتے۔ اپنے عاشقوں کی حیات پُر سکون اور دوسروں کی حیات کے لیے ان کو نمونہ اور ذریعہ بنانا چاہتے ہیں۔ اپنے عاشقوں کو ایسی حیات دیتے ہیں کہ لاکھوں انسان ان سے ولی اللہ بنتے ہیں۔