خزائن القرآن |
|
بے سر و سامان اور تعداد میں تھوڑے تھے پھر کفار نے اپنے لیے اچھی جگہ لے لی اور وہاں پانی تھا۔ یہ بے چارے نشیب میں تھے، ریت بہت زیادہ تھی جس میں چلتے ہوئے پاؤں دھنستے تھے، پانی کے بغیر غسل اور وضو کی تکلیف اور پیاس کی شدت شیطان نے وساوس ڈالے کہ تم مقبول ہوتے تو حق تعالیٰ تمہاری مدد کرتے۔ حق تعالیٰ نے اس وقت پانی برسا یا جس سے کفار کیچڑ میں پھسلنے لگے اور مؤمنین کے لیے ریت جم گئی اور پانی جمع کرلیا اور پھر حق تعالیٰ نے ایک اونگھ طاری فرمائی جب آنکھ کھلی تو سا را تکان اور خو ف و ہرا س دور ہو گیا اور تازہ دم ہوگئے۔ اس سے یہ بات معلوم ہوئی کہ حق تعالیٰ کبھی تھو ڑی چیز کو بندوں کے لیے کافی فرما دیتے ہیں اس لیے کوئی نعمت زیادہ نہ ہو تو گھبرانا نہیں چاہیے۔ چھ گھنٹے کی نیند سے وہ کام نہیں ہو سکتا جو ذرا دیر کی اونگھ سے حاصل ہوا۔آیت نمبر۳۴ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اسۡتَجِیۡبُوۡا لِلہِ وَ لِلرَّسُوۡلِ اِذَا دَعَاکُمۡ لِمَا یُحۡیِیۡکُمۡ ۚ وَ اعۡلَمُوۡۤا اَنَّ اللہَ یَحُوۡلُ بَیۡنَ الۡمَرۡءِ وَ قَلۡبِہٖ وَاَنَّہٗۤ اِلَیۡہِ تُحۡشَرُوۡنَ؎ ترجمہ: اے ایمان والو! تم اﷲ اور رسول کے کہنے کو بجا لایا کرو جب کہ رسول تم کو تمہاری زندگی بخش چیز کی طرف بلاتے ہوں اور جان رکھو کہ اﷲ تعالیٰ آڑ بن جایا کرتا ہے آدمی اور اس کے قلب کے درمیان اور بلاشبہ تم سب کو خدا ہی کے پاس جمع ہونا ہے۔حقیقی زندگی اطاعتِ حق اور اطاعتِ رسول کا نام ہے ان آیات سے یہ معلوم ہوا کہ اطاعت حق اور اطاعتِ رسول کے بدون زندگی صورتاً زندگی ہو تی ہے، حقیقتاً زندگی، زندگی سے محروم رہتی ہے اور دوسری تعلیمیہ ہے کہ حکم ماننے میں دیر نہ کیاکرو کہ شاید تھوڑی دیر میں دل ایسا نہ رہے۔ اپنے دل پر آدمی کا قبضہ نہیں بلکہ دل خدا کے تابع ہے جدھر چاہے پھیر دے بے شک وہ کسی کے دل کو اپنی رحمت سے ابتداءً نہیں روکتا، نہ اس پر مہر کرتا ہے ہاں جب بندہ امتثالِ احکام میں سستی اور کاہلی کرتا ہے تو اس کی جزاء میں روک دیتا ہے یا حق پرستی چھوڑ کر ضد و عناد کو شیوہ بنا لے تو مہر ------------------------------