خزائن القرآن |
|
جوانی اللہ پر فدا ہو کر باقی ہو گئی۔ لہٰذا غیر فانی جوانی اگر چاہتے ہو تو اللہ پر فدا کر دو، اگر چاہتے ہو کہ ہمارا مال کبھی فنا نہ ہو تو اللہ پر فدا کر دو، اگر چاہتے ہو کہ میری زندگی غیر فانی ہو جائے تو اللہ پر فدا ہوجاؤ۔ اس کی دلیل ہے مَا عِنۡدَکُمۡ یَنۡفَدُ وَ مَا عِنۡدَ اللہِ بَاقٍ جو کچھ تمہارے پاس ہے سب ختم ہو جائے گا اور جو کچھ تم نے اللہ کے پاس بھیج دیا، اپنا مال، اپنی جوانی، اپنی زندگی اللہ پر فدا کر دی سب غیر فانی ہے ہمیشہ باقی رہے گا۔ اللہ باقی ہے لہٰذا جو اللہ کے قریب ہوتا ہے باقی باللہ ہو جاتا ہے۔ اب جوانی کو اللہ پر کیسے فدا کریں؟ دل میں جو خواہش پیدا ہو اور اللہ اس خواہش سے راضی نہ ہو تو اس خواہش کو توڑ دو اور اللہ کے حکم کو نہ توڑو۔ اور اس کی مشق کسی اللہ والے کی صحبت اور اس سے اصلاحی تعلق سے نصیب ہوتی ہے۔جوانی کے قائم و دائم رکھنے کا طریقہ اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں ارشاد فرماتے ہیں کہ مَا عِنۡدَکُمۡ یَنۡفَدُ تمہارے پاس جتنی نعمتیں ہیں اگر تم نے اپنے عیش میں استعمال کیا اور ان کو خدا پر فدا نہیں کیا یعنی خدا کی مرضی کے مطابق ان کو استعمال نہیں کیا تو وہ سب فنا ہوجائیں گی وَ مَا عِنۡدَ اللہِ بَاقٍ اور جو کچھ تم نے اللہ پر فدا کیا، جو میرے پاس بھیج دیا تو کیوں کہ میں ہمیشہ رہنے والا ہوں تو تمہارا فنا ہونے والا مال بھی ہمیشہ رہے گا، جو کچھ میرے پاس بھیج دو گے ہمیشہ کے لیے باقی ہو جائے گا۔ اگر تم نے اپنی جوانی مجھ پر فدا کی ہے تو تمہاری جوانی بھی ہمیشہ قائم رکھوں گا۔ وہ ایسے باقی ہیں کہ ان کے خزانے میں جو چیز پہنچ جائے وہ ہمیشہ کے لیے باقی ہو جاتی ہے۔ لہٰذا جو چاہے کہ اس کی جوانی قائم و دائم رہے وہ جوانی کو اللہ پر فدا کردے یعنی حرام لذّتوں میں، حرام نظروں میں، حرام بوسوں میں ضایع نہ کرے، تمام آرزوؤں کا خون کر دے تو سمجھ لو اس نے اپنی جوانی اللہ پر فدا کر دی، اس کی جوانی، اس کے دل کی بہار ہمیشہ قائم رہے گی، وہاں خزاں ہے ہی نہیں، اس کے بال سفید ہوں گے لیکن اس کے دل کی مستی و جولانی کے عالم کا کیا عالم ہوگا، سارا عالم اس کے ادراک سے قاصر ہوگا۔ اس عالم کو صرف اس کا دل ہی محسوس کرے گا۔ اہل اللہ کی اسی شان کو میں نے ان اشعار میں بیان کیا ہے ؎ عناصر مضمحل پیری سے اہل اللہ کے بھی ہیں مگر چہرے سے اُن کے پھر بھی تابانی نہیں جاتی اُٹھا جاتا نہیں ہے بے سہارے پھر بھی یہ کیا ہے کہ اُن کے قلب سے مستی و جولانی نہیں جاتی