خزائن القرآن |
|
کردو۔ ذکر کی برکت سے دل کی زمین بھی اُبھرے گی اور پھولے گی اور اعمالِ صالحہ اور افکارِ جلیلہ حمیدہ اُگائے گی۔ الحمد للہ تعالیٰ! کہ بزرگوں کی غلامی کی برکت و فیض سے شرح آیت اہۡتَزَّتۡ وَ رَبَتۡ الخ بہت ہی عمدہ ہو گئی جو اہلِ ذوق کے لیے قابلِ و جد ہے۔ تَقَبَّلَ اللہُ مِنَّا وَشَکَرَ اللہُ شُکْرًا حَسَنًا بِۢفَضْلِہٖ وَمَنِّہٖ،اٰمین۔آیت نمبر۶۰ وَ قُلۡ رَّبِّ اغۡفِرۡ وَ ارۡحَمۡ وَ اَنۡتَ خَیۡرُ الرّٰحِمِیۡنَ ﴿٪۱۱۸﴾؎ ترجمہ: اور آپ یوں کہا کریں کہ اے میرے رب! (میری خطائیں) معاف کر اور رحم کر اور تو سب رحم کرنے والوں سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے۔مغفرت کے لیے ایک عظیم الشان وظیفہ آج میں آپ کو ایک عظیم الشان وظیفہ دے رہا ہوں۔ اس کو چلتے پھرتے بقدرتحمل کثرت سے پڑھیے، صبح شام ایک ایک تسبیح روزانہ پڑھ لیا کریں، رَبِّ اغۡفِرۡ وَ ارۡحَمۡ وَ اَنۡتَ خَیۡرُ الرّٰحِمِیۡنَ اور یہ وظیفہ کس نے عطا فرمایا ہے؟ سب سے بڑے پیارے نے مخلوق میں سب سے بڑے پیارے کو سب سے بڑا پیارا وظیفہ دیا ہے۔ سب سے بڑے پیارےیعنی اللہ تعالیٰ نے سب سے بڑے پیارے یعنی حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کو یہ سب سے بڑا پیارا وظیفہ دیا۔ جو سب سے بڑا پیاراہوتا ہے اس کو سب سے بڑی پیاری چیز دی جاتی ہے۔ پیارے کو معمولی چیز نہیں دی جاتی لہٰذا یہ اُمت کی مغفرت کے لیے بہترین وظیفہ ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ کہ اے محمد (صلی اﷲ علیہ وسلم)! آپ اپنے پالنے والے سے مغفرت مانگیے۔ رب کیوں نازل فرمایا؟ جو پالتا ہے اس کو اپنی پالی ہوئی چیز سے محبت ہوتی ہے۔ تم ایک بلی پال لو تو بلی سے محبت ہو جاتی ہے، کتا پال لو تو کتے سے بھی محبت ہو جاتی ہے۔ میں تمہارا پالنے والا ہوں مجھے تم سے محبت نہ ہو گی؟ لہٰذا اللہ تعالیٰ اپنے دریائے رحمت میں جوش کے لیے خود سکھا رہے ہیں کہ رب کہو تاکہ تمہارے منہ سے جب سنوں کہ اے میرے پالنے والے ! تو میرے دریائے رحمت میں طوفان پیدا ہو جیسے چھوٹا بچہ جب کہتا ہے کہ اے میرے ابا! تو باپ کے دل میں ------------------------------