خزائن القرآن |
|
ترجمہ: آپ فرما دیجیے کہ اگر تم خداتعالیٰ سے محبت رکھتے ہو تو تم میرا اتباع کرو خدا تعالیٰ تم سے محبت کرنے لگیں گے اور تمہارے سب گناہوں کو معاف کر دیں گے اور اﷲ تعالیٰ بڑے معاف کرنے والے، بڑے عنایت فرمانے والے ہیں۔اﷲ تعالیٰ کی محبت کا راستہ اتباعِ رسول ہے اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ نے ارشا د فرمایا کہ اے نبی (صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم)! آپ اپنی امت سے فرما دیجیے کہ اگر تم اللہ تعالیٰ سے محبت کرنا چاہتے ہو قُلۡ اِنۡ کُنۡتُمۡ تُحِبُّوۡنَ اللہَ فَاتَّبِعُوۡنِیۡ تو اللہ تعالیٰ کی محبت کا طریقہ یہ ہے کہ میری اتباع کرو یعنی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے نقشِ قدم پر چلو۔ اس پر ایک بات عرض کرتا ہوں کہ جتنا قدم قیمتی ہوتا ہے اتنا ہی قیمتی نقشِ قدم ہوتا ہے اور پوری کائنات میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے قدمِ مبارک سے بڑھ کر کسی مخلوق کا قدم نہیں ہے اس لیے اللہ سبحانہٗ و تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ اگر تم اللہ تعالیٰ سے محبت کرنا چاہتے ہویعنی جس اﷲ سے محبت کرنی ہے وہ قرآن میں آیت نازل فرما رہے ہیں اور اپنے محبوب سے کہلوا رہے ہیں کہ فَاتَّبِعُوْنِیْمیری اتباع کرو یعنی جو بات حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تمہیں عطا فرما ئیں اس کو سر آنکھوں پر رکھ لواور جس بات سے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم منع فرمائیں اس سے بچ جاؤ۔ جس شخص نے سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے اِرشادِ مبارک میں اور اللہ تعالیٰ کے اِرشادِ مبارک میں فرق کیا اس نے اللہ تعالیٰ کے ارشادِ مبارک کی قدر نہ کی کیوں کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:مَاۤ اٰتٰکُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْہٗ میرے رسول تم کو جو احکام عطا فرما رہے ہیں اُن کو سر آنکھوں پر رکھ لو وَمَا نَھٰکُمْ عَنْہُ فَانْتَھُوْا؎ اورجس بات سے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم منع فرمائیں اُس سے رُک جاؤ۔ قرآن پاک کی اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کا مقام بیان کردیا کہ جن باتوں کا ہم نے حکم دیا ہے اُن کو بھی کرو اور جن باتوں کا حکم ہمارا رسول دے اُن کو بھی کرو اور جن چیزوں سے ہم نے منع کیا ہے ان سے بھی رُکو اور جن چیزوں سے ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم منع کرتے ہیں ان سے بھی رُکو، خبردار! میرے احکام میں اور میرے رسول کے احکام میں فرق نہ کرنا کیوں کہ میرے نبی اپنی طرف سے کچھ نہیں کہتے، وہ میرے ہی فرمان کے ناقل اور میرے ہی ------------------------------