خزائن القرآن |
|
آیت نمبر ۸۸ اَیُحِبُّ اَحَدُکُمۡ اَنۡ یَّاۡکُلَ لَحۡمَ اَخِیۡہِ مَیۡتًا فَکَرِہۡتُمُوۡہُ؎ ترجمہ: کیا تم میں سے کوئی اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھائے؟ اس کو تم ناگوار سمجھتے ہو۔ زبان چل رہی ہے کہ فلاں صاحب میں یہ خرابی ہے، فلاں بے وقوف ہے۔ اسی کا نام غیبت ہے۔ پیٹھ پیچھے کسی کی برائی بیان کرنا غیبت ہے۔ یہ شخص اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھا رہا ہے اَیُحِبُّ اَحَدُکُمۡ اَنۡ یَّاۡکُلَ لَحۡمَ اَخِیۡہِ مَیۡتًا کیا تم کو یہ بات پسند ہے کہ تم اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھاؤ؟ وہ تو بے چارہ وہاں موجود نہیں ہے کہ اپنا دفاع کر سکے، مثل مردہ کے ہے۔آیت نمبر ۸۹ یٰۤاَیُّہَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقۡنٰکُمۡ مِّنۡ ذَکَرٍ وَّ اُنۡثٰی وَ جَعَلۡنٰکُمۡ شُعُوۡبًا وَّ قَبَآئِلَ لِتَعَارَفُوۡا ؕ اِنَّ اَکۡرَمَکُمۡ عِنۡدَ اللہِ اَتۡقٰکُمۡ ؕ اِنَّ اللہَ عَلِیۡمٌ خَبِیۡرٌ ؎ ترجمہ: اے لوگو! ہم نے تم کو ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا ہے اور تم کو مختلف قومیں اور مختلف خاندان بنایا تا کہ ایک دوسرے کو شناخت کر سکو، اﷲ کے نزدیک تم سب میں بڑا شریف وہی ہے جو سب سے زیادہ پرہیزگار ہو، اﷲ خوب جاننے والا، پورا خبردار ہے۔خاندان و قبائل کا مقصد تعارف ہے نہ کہ تفاضل و تفاخر حق سبحانہٗ و تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ ہم نے تم کو ایک مرد اور عورت سے پیدا کیا یعنی بابا آدم علیہ السلام اور مائی حوا علیہا السلام سے وَ جَعَلۡنٰکُمۡ شُعُوۡبًا وَّ قَبَآئِلَ اور ہم نے تم کو مختلف خاندانوں میں تقسیم کردیا ------------------------------