خزائن القرآن |
|
حائل ہو جائے، اس سے زیادہ اگر خوف مل جائے گا تو میں چار پائی پر ہی لیٹ جاؤں گا۔ اسی لیےمِنْ خَشْیَتِکَفرمایا۔خانقاہ = علم کی روشنی + عشق کا راستہ بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ خانقاہوں میں علم نہیں ہوتا، خالی پیری مریدی ہوتی ہے۔ بس چند وظائف اور حق و ہو کرنے کا نام خانقاہ ہے۔ الحمدللہ! یہ ہمارے بزرگوں کا فیض ہے کہ یہاں خالی پیری مریدی نہیں ہے، علم کی روشنی میں اللہ تعالیٰ کا راستہ طے کیا جاتا ہے اور علم کی روشنی میں اللہ تعالیٰ سے محبت کرنے کا نام ہی خانقاہ ہے۔قافلۂ جنّت اور اس کی علامات اور اہلِ وفا کون ہیں؟ قافلۂجنّت والے ہیں جو اس آیت میں مذکور ہیں جس کی آج میں نے تلاوت کی ہے کہ اگر کسی کو دیکھنا ہو کہ جنّت کا قافلہ کون سا جا رہا ہے اور اہلِ جنّت کون لوگ ہیں تو اس کی دوعلامتیں اللہ تعالیٰ نے بیان فرما دیں۔ وَاَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّہٖ جو شخص اللہ سے ڈرے کہ ایک دن مجھے حساب دینا ہے اور اللہ تعالیٰ کے خوف کی کیا دلیل ہے، کیا علامت ہے کہ اس کے دل میں اللہ تعالیٰ کا خوف ہے وَ نَھَی النَّفْسَ عَنِ الْھَوٰی وہ اپنے نفس کو بُری خواہش سے روکتا ہے اور یہ دوسری علامت ہے اہلِ جنّت کی، جس کو دیکھو وہ اپنے نفس کو بُری عادتوں سے اور بُرے اعمال اور بُرے افعال سے روک رہا ہے تو سمجھ لو کہ اس کے دل میں اللہ تعالیٰ کا خوف ہے اور یہی قافلۂجنّت کے لوگ ہیں،یہی اہلِ وفا ہیں کہ جو اللہ تعالیٰ کو راضی کرنے کے لیے اپنی آرزوؤں کا خون کرلیتے ہیں، اپنے دل کو توڑ دیتے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ کے قانون کو نہیں توڑتے اور اپنے نفس کو بُری خواہش سے کیوں روک لیتے ہیں؟ کسی فوج کے ڈر سے نہیں، یہاں تک کہ اپنے ابا کے ڈر کے مارے بھی نہیں،یہاں تک کہ اپنے مرشد کے ڈر کے مارے بھی نہیں یا اگر مرشد ہے تو مریدوں کے خوف سے نہیں ، یا امام ہے تو مقتدیوں کے خوف سے نہیں کہ مقتدی یہاں ہیں، اگر گڑ بڑ اور نامناسب کام کروں گا تو امامت چلی جائے گی تو پھر نفس کو کیوں روکتا ہے؟ وَ اَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّہٖ اپنے رب کے خوف سے۔ اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں بتا دیا کہ جو اپنے نفس کو روکے مگر صرف میرے خوف سے وہ اہلِ جنّت کا قافلہ والا ہے فَاِنَّ الْجَنَّۃَ ھِیَ الْمَاْوٰیاس کا ٹھکانہ جنّت ہے چاہے کوئی ہو یا نہ ہو بالکل تنہائی ہو اور گناہ خود