خزائن القرآن |
|
آیت نمبر۱۰ وَ مِنۡہُمۡ مَّنۡ یَّقُوۡلُ رَبَّنَاۤ اٰتِنَا فِی الدُّنۡیَا حَسَنَۃً وَّ فِی الۡاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ ؎ ترجمہ: اور بعضے آدمی (جو کہ مؤمن ہیں) ایسے ہیں جو کہتے ہیں کہ اے ہمارے پروردگار! ہم کو دنیا میں بھی بہتری عنایت کیجیے اور آخرت میں بھی بہتری دیجیے اور ہم کو عذابِ دوزخ سے بچائیے۔فِی الدُّنۡیَا حَسَنَۃً کے معانی علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے رَبَّنَاۤ اٰتِنَا فِی الدُّنۡیَا حَسَنَۃً کی تفسیر میں لکھا ہے کہ دنیا میں کیا کیا چیزیں حسنہ ہیں جن کو اللہ نے مانگنے کو سکھایا ہے کہ تم ہم سے یہ مانگو کہ یا اللہ! ہم کو دنیا میں حسنہ دے اور آخرت کی بھی بھلائی اور حسنہ دے۔ تو دنیا کی حسنہ میں یہ چیزیںمن جملہ حسنات میں شامل ہیں: ۱)… اَلْعَافِیَۃُ وَالْکَفَافُ عافیت و غیر محتاجی۔ ۲)… اَلْمَرْأَۃُ الصَّالِحَۃُ نیک بیوی۔ ۳)…اَ لْاَوْلَادُ الْاَبْرَارُ نیک اولاد۔ ۴)… اَلْمَالُ الصَّالِحُ حلال روزی، حلال مال۔ ۵)… اَلْعِلْمُ وَالْعِبَادَۃُ دین کا علم حاصل ہونا اور اس پر عمل یعنی توفیقِ عبادت۔ ۶)… ثَنَآءُ الْخَلْقِ مخلوق میں تعریف و نیک نامی۔ ۷)… اَلصِّحَّۃُ وَالْکِفَایَۃُ صحت و کفایت۔ ۸)… اَلنُّصْرَۃُ عَلَی الْاَعْدَآءِدشمنوں کے مقابلے میں اللہ تعالیٰ کی مدد۔ ------------------------------