خزائن القرآن |
بجاتے ہیں تو ان کا کتا بھونکتا ہے لیکن آپ اس کے بھونکنے کا جواب نہیں دیتے بلکہ گھنٹی بجاتے ہیں یا کتے کے مالک کو آواز دیتے ہیں کہ میں آپ کے بنگلے میں آنا چاہتا ہوں، کتے کے مالک کے پاس کتے کے لیے خاص کوڈ ورڈ، خاص الفاظ ہوتے ہیں، وہ اس کوڈ ورڈ میں کتے کو حکم دیتا ہے اور کتا بھونکنا چھوڑ کر دُم ہلانے لگتا ہے، تو ملا علی قاری رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ جس طرح دنیا میں بڑے لوگوں کے کتے کو اگر جواب دو گے تو وہ اور بھونکے گا، اس کے مالک سے رابطہ قائم کر وتو وہ اس کو خاموش کردے گا، اسی طرح شیطان اﷲ کا کتا ہے فَاِنَّ الشَّیْطَانَ کَالْکَلْبِ الْوَاقِفِ عَلَی الْبَابِ شیطان گیٹ والے کتے کی طرح ہے جو اﷲ کے دربار کے باہر کھڑا ہوا ہے، دربارِ الٰہی کا مردود ہے اس لیے دربار سے باہر ہے، اب جو دربار میں جانا چاہتا ہے اس کے دل میں وسوسہ ڈالے گا، اگر آپ نے اس کے وسوسے کا جواب دینا شروع کیا تو بس پھر خیریت نہیں ہے، جواب دیتے دیتے آپ کو پاگل کردے گا، تم کچھ کہو گے وہ بھی کچھ کہے گا، اس سے نجات نہیں ملے گی لہٰذا اﷲ تعالیٰ کی گھنٹی بجاؤ، وہ کون سی گھنٹی ہے اَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِاے اﷲ! میں اس مردود شیطان سے پناہ چاہتا ہوں، ان شاء اﷲ! اس کلمہ کی برکت سے فوراً اﷲ کی مدد آئے گی اور شیطان دم ہلانے لگے گا۔ ایک کلمہ کے بارے میں حدیث میں آتاہے کہ اس کے پڑھنے سے وسوسے ختم ہوجاتے ہیں، وہ کلمہ یہ ہے: اٰمَنْتُ بِاللہِ وَرُسُلِہٖ؎ ایمان لایا میں اﷲ پر اور اس کے نبیوں پر۔آیت نمبر۳۲ اِنَّمَا الۡمُؤۡمِنُوۡنَ الَّذِیۡنَ اِذَا ذُکِرَ اللہُ وَجِلَتۡ قُلُوۡبُہُمۡ وَ اِذَا تُلِیَتۡ عَلَیۡہِمۡ اٰیٰتُہٗ زَادَتۡہُمۡ اِیۡمَانًا وَّ عَلٰی رَبِّہِمۡ یَتَوَکَّلُوۡنَ ۚ﴿ۖ۲﴾ الَّذِیۡنَ یُقِیۡمُوۡنَ الصَّلٰوۃَ وَ مِمَّا رَزَقۡنٰہُمۡ یُنۡفِقُوۡنَ ؕ﴿۳﴾ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ حَقًّا ؕ لَہُمۡ دَرَجٰتٌ عِنۡدَ رَبِّہِمۡ وَ مَغۡفِرَۃٌ وَّ رِزۡقٌ کَرِیۡمٌ؎ ------------------------------