خزائن القرآن |
|
صالحین کی تعریف صالحین کے معنی مختصراً یہ ہیں کہ جن کی طبیعت میں ایسی سلامتی و صلاحیت ہے کہ وہ اتباعِ سنّت اور اتباعِ شریعت کرتے ہیں اور اللہ کو راضی کرنے کی فکر میں رہتے ہیں، ایسے لوگ صالح کہلاتے ہیں۔ مگر میں اس وقت صرف صدیقین کی شرح کرنا چاہتا ہوں جو اولیاء اللہ کا سب سے زیادہ اونچا طبقہ ہے تاکہ ہم سب آج ارادہ کر لیں کہ جب ہمارا تعلق مالک کریم سے ہے اس اللہ سے ہم اونچی ولایت اور اونچی دوستی کیوں نہ مانگیں، ولایتِ صدیقیت کا سوال کیوں نہ کریں؟ اپنی صلاحیت و قابلیت کو مت دیکھیے کیوں کہ کریم کی تعریف ہی یہ ہے کہ جو بدونِ صلاحیت اپنی نعمت کو دے دے۔کریم کی شرح پہلے کریم کی شرح سن لیجیے، کریم کی چار تعریفیں ہیں: ۱)… اَلَّذِیْ یُعْطِیْ بِدُوْنِ الْاِسْتِحْقَاقِ وَ الْمِنَّۃِکریم وہ ہے جو نالائقوں پر بھی مہربانی کر دے۔ تو کریم وہ اللہ ہے جو نالائقوں پر بھی مہربانی کر دے، مانگو تو سہی جب وہ قبول کر لیں گے تو اولیاء اللہ کے اعمال اور اخلاق دینا ان کے ذمہ ہے۔ ولایتِ صدیقیت مانگیے کہ اے اللہ! ہمیں اولیائے صدیقین میں شامل فرما۔ جب اللہ قبول فرما لیں گے تو اعمالِ صدیقین، اخلاقِ صدیقین، ایمانِ صدیقین، یقینِ صدیقین، کیفیاتِ احسانیہ صدیقین سب کچھ اللہ تعالیٰ کے ذمہ ہے، آپ اللہ سے مانگیے تو۔ کریم کی دوسری تعریف ہے: ۲)…اَلَّذِیْ یَتَفَضَّلُ عَلَیْنَا بِدُوْنِ مَسْئَلَۃٍ وَّ لَا وَسِیْلَۃٍ جو ہم پر مہربانی کردے بدونِ سوال اور وسیلہ کے۔ کریم کی تیسری تعریف ہے: ۳)… اَلَّذِیْ یَتَفَضَّلُ عَلَیْنَا وَ لَا یَخَافُ نَفَادَ مَا عِنْدَہٗ جو ہم پر مہربانی کردے اور اپنے خزانے کے ختم ہونے کا اس کو اندیشہ نہ ہو کیوں کہ اللہ غیر محدود خزانے والا ہے۔ کریم کی چوتھی تعریف ہے: ۴)… اَلَّذِیْ یَتَفَضَّلُ عَلَیْنَا فَوْقَ مَا نَتَمَنّٰی بِہٖ؎ جو ہم پر اتنی مہربانی کر دے کہ جو ہماری تمناؤں سے بھی زیادہ ہو۔ مانگو ایک بوتل، دے دے ایک مشک۔ ایک بوتل شہد کوئی مانگے اور کریم دے دے ایک مشک۔ اللہ تعالیٰ اس طرح سے دیتا ہے۔ ------------------------------