خزائن القرآن |
|
ترجمہ: مگر جو شرک ومعاصی سے توبہ کرلے اور ایمان بھی لے آئے اور نیک کام کرتا رہے تو اﷲ تعالیٰ ایسے لوگوں کے( گزشتہ) گناہوں کی جگہ نیکیاں عطا فرمائے گا۔ اس پر ایک علمی اِشکال یہ ہے کہ توبہ تو حالتِ ایمان میں قبول ہے اللہ تعالیٰ نے پہلے اِلَّا مَنْ تَابَکیوں فرمایا؟ حضرت حکیم الامت نے تفسیر بیان القرآن میں اس کا جواب دیا کہ یہ آیت مشرکین کے لیے نازل ہوئی ہے یعنی مَنْ تَابَ عَنِ الشِّرْکِجو شرک سے توبہ کرلے وَاٰمَنَ پھر ایمان قبول ہوگا۔ حالتِ شرک میں جو بت کے سامنے سجدہ کرے اس کا ایمان کیسے قبول ہوسکتا ہے؟ تفسیر مظہری میں بھی اِلَّا مَنْ تَابَکی تفسیرعَنِ الشِّرْکِکی ہے یعنی جو شرک سے توبہ کرے اور پھر ایمان بھی لے آئے اور نیک اعمال یعنی ضروری طاعات کرتا رہے تو اللہ تعالیٰ اس کے گناہوں کی جگہ نیکیاں عطا فرمائے گا۔ توبہ کرنے سے ہماری برائیاں کس طرح نیکیوں سے بدل جائیں گی اس کی علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے تین تفسیر کی ہیں۔تبدیلِ سیئات بالحسنات کی پہلی تفسیر جتنی اس نے برائیاں کی تھیں ان کو مٹا کر اس کی جگہ اللہ تعالیٰ وہ نیکیاں لکھ دے گا جو وہ مستقبل میں کرنے والا ہے، ماضی کے گناہوں کو مٹا کر وہاں مستقبل کی نیکیاں لکھ دے گا۔ اور خالی اس لیے نہیں چھوڑے گا کہ خالی چھوڑنے سے فرشتے طعنہ دیتے کہ کچھ دال میں کالا تھا۔ یہاں سے کچھ مٹایا گیا ہے کیوں کہ یہاں کچھ لکھا ہوا نہیں ہے لہٰذا اللہ تعالیٰ نے اپنے غلاموں کی آبرو رکھ لی۔ آہ! اپنے بندوں کی آبرو رکھ لی۔ اللہ تعالیٰ اس کے سوا بق المعاصی کو مٹادے گا اور لواحق الحسنات کو وہاں لکھ دے گا یعنی ماضی کے جتنے معاصی ہیں اللہ تعالیٰ ان کو مٹا کر وہاں اس کی مستقبل کی نیکیاں لکھ دیں گے۔ مثلاً ایک شخص فلم میں گانا گاتا تھا اب توبہ کرلی، نماز پڑھنے لگا، داڑھی رکھ لی اور حج کرنے گیا تو جتنا اس نے گانا بجانا کیا تھا جو اعمال نامہ میں لکھا ہوا تھا اس کو مٹا کر اس کی جگہ لَبَّیْکَ اَللّٰھُمَّ لَبَّیْکَ لَبَّیْکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ لَبَّیْکَ اِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَۃَ لَکَ وَالْمُلْکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ لکھا ہوا ہوگا، یعنی توبہ کرتے ہی اس کے گناہوں کو اللہ تعالیٰ مٹادیتے ہیں اور وہاں وہ نیکیاں لکھ دیتے ہیں جو وہ آیندہ کرنے والا ہے۔ کیا یہ اللہ تعالیٰ کا کرم نہیں ہے۔تبدیلِ سیئات بالحسنات کی دوسری تفسیر دوسری تفسیر یہ ہے کہ ملکۂتقاضائے معصیت کو ملکۂ تقاضائے حسنات سے تبدیل فرما دیتے ہیں یعنی جو