خزائن القرآن |
|
لیکن قصداً ان کا خیال بھی دل میں نہ لائیں۔ اللہ تعالیٰ کی رحمت کا سمندر قلب کی اس موجِ مضطر کو پیار کرتا ہے، درجاتِ عالیہ دیتا ہے، دل کے ٹکڑے ٹکڑے کر کے اس میں تجلئ طور بھر دیتا ہے۔ اب اس سے زیادہ میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔ اب دعا کرو کہ اللہ تعالیٰ قبول فرمائیں، آمین۔آیت نمبر۱۹ اِنۡ یَّمۡسَسۡکُمۡ قَرۡحٌ فَقَدۡ مَسَّ الۡقَوۡمَ قَرۡحٌ مِّثۡلُہٗ ؕ وَ تِلۡکَ الۡاَیَّامُ نُدَاوِلُہَا بَیۡنَ النَّاسِ ۚوَ لِیَعۡلَمَ اللہُ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ یَتَّخِذَ مِنۡکُمۡ شُہَدَآءَ ؕ وَ اللہُ لَا یُحِبُّ الظّٰلِمِیۡنَ؎ ترجمہ: اگر تم کو زخم پہنچ جاوے تو اس قوم کو بھی ایسا ہی زخم پہنچ چکا ہے اور ہم ان ایّام کو ان لوگوں کے درمیان ادلتے بدلتے رہا کرتے ہیں اور تاکہ اﷲ تعالیٰ ایمان والوں کو جان لیویں اور تم میں سے بعض کو شہید بنانا تھااور اﷲ تعالیٰ ظلم کرنے والوں سے محبت نہیں رکھتے۔شہادت کے رُموز و اسرار دل میں ایک خیال آتا تھا کہ جنگِ اُحد میں ستّر صحابہ شہید ہوگئے، مسلمانوں کو شکست ہوئی اور کافروں کو ہنسنے کا موقع ملا اگر اللہ تعالیٰ چاہتے تو کافر ہر گز غالب نہیں آ سکتے تھے۔ اس راز کی تلاش تھی کہ اللہ تعالیٰ نے کیوں مدد نہ فرمائی جو روح المعانی میں مل گیا۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:اِنۡ یَّمۡسَسۡکُمۡ قَرۡحٌ فَقَدۡ مَسَّ الۡقَوۡمَ قَرۡحٌ مِّثۡلُہٗ اے صحابہ! اگر تم کو زخم لگا ہے تو تمہاری مد مقابل اس کا فر قوم کو بھی ایسا ہی زخم لگ چکا ہے۔ اگر آج تمہارے ستّر شہید ہوئے تو جنگِ بدر میں کافروں کے بھی ستّر آدمی مارے گئے ہیں۔ لہٰذا تم اپنا دل چھوٹا نہ کرو، تم گھاٹے میں ------------------------------