خزائن القرآن |
|
تم آج ہی بھاگو تو اجر و ثواب اور اللہ کا قرب ملے گا، ورنہ بھاگو گے تو کل بھی لیکن پھر کوئی ثواب نہیں ملے گا، اللہ کی رضا نہیں ملے گی۔ نوجوانوں نے کہا کہ اس مراقبہ سے ہمیں بہت نفع ہوا۔ یہ تو زندگی کا حال ہے اور مرنے کے بعد جب لاش پھٹ جاتی ہے، کیڑے رینگنے لگتے ہیں، بدبو کا بھپکا اُٹھتا ہے اس وقت ذرا ان پر مر کر دِکھاؤ۔ عراق پر جب بمباری ہوئی تو دس ہزار نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی لاشیں سڑ گئیں تو اخباری رپورٹر بھی وہاں نہ جا سکے اتنی سخت بد بو تھی۔ آہ! کیا ایسی بدبودار چیزوں پر مرنے کے لیے اللہ نے ہمیں زندگی دی ہے، کیا سڑنے والی لاشوں پر مرنے کے لیے اللہ نے ہمیں پیدا کیا ہے؟ وَ مَا خَلَقۡتُ الۡجِنَّ وَ الۡاِنۡسَ اِلَّا لِیَعۡبُدُوۡنِ ؎ اللہ نے تو ہمیں اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا تھا اور ہم مرنے والوں پر مر رہے ہیں۔ دنیا کی فانی چیزوں سے دل نہ لگاؤ اور مثل حضرت ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام کے لَاۤ اُحِبُّ الْاٰ فِلِیْنَ کہو کہ ہم ان مٹنے والی چیزوں سے محبت نہیں کرتے۔آیت نمبر ۲۸ فَمَنۡ یُّرِدِ اللہُ اَنۡ یَّہۡدِیَہٗ یَشۡرَحۡ صَدۡرَہٗ لِلۡاِسۡلَامِ؎ ترجمہ: سو جس شخص کو اﷲ تعالیٰ راستہ پر ڈالنا چاہتے ہیں اس کے سینے کو اسلام کے لیے کشادہ کر دیتے ہیں۔شرحِ صدر اور اس کے معنیٰ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم فوراً مسجدِ نبوی کے منبر پر تشریف لے گئے اور فرمایا: اے لوگو! اس وقت قرآنِ پاک کی ایک آیت نازل ہوئی ہے وہ سنانا مجھ پر فرض ہے، لہٰذا سن لو۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جس کو ہم ہدایت دینا چاہتے ہیں اس کا سینہ ------------------------------