خزائن القرآن |
|
اَیْ اَنْتَ سَیِّدُنَا وَ مَالِکُنَا آپ ہمارے آقا ہیں، ہمارے مالک ہیں۔ وَ مُتَوَلِّیْ اُمُوْرِنَا؎ اور آپ ہمارے تمام اُمور کے متولّی ہیں۔آیتِ شریفہ کی مزید تشریح وَ اعۡفُ عَنَّا ٝ وَ اغۡفِرۡ لَنَا ٝ وَ ارۡحَمۡنَاآیت وَاعْفُ عَنَّا کی تفسیر وَاعْفُ عَنَّاکے معنیٰ ہیں اے اللہ! ہمارے گناہوں کو معافی دے دے اور ان کے نشانات کو بھی مٹا دے۔ تفسیر روح المعانی میں ہے کہ وَاعْفُ عَنَّاکے معنیٰ ہیں اُمْحُ اٰثَارَ ذُنُوْبِنَاہمارے گناہوں کے جو چار گواہ پیدا ہوئے ہیں ان کی گواہیوں کو مٹا دیجیے۔ جس زمین پر گناہ ہوا ہے وہ زمین قیامت کے دن گواہی دے گییَوۡمَئِذٍ تُحَدِّثُ اَخۡبَارَہَا ۙ﴿۴﴾ بِاَنَّ رَبَّکَ اَوۡحٰی لَہَااللہ کا حکم ہو رہا ہے کہ اے زمین!تجھ پر جس جس نے جو گناہ کیا تو گواہی دے۔ اور دوسری گواہی اعضاء کی ہوگی، جن اعضاء سے گناہ ہوئے ہیں وہ اعضاء بھی بولیں گے: اَلۡیَوۡمَ نَخۡتِمُ عَلٰۤی اَفۡوَاہِہِمۡ وَ تُکَلِّمُنَاۤ اَیۡدِیۡہِمۡ وَ تَشۡہَدُ اَرۡجُلُہُمۡ بِمَا کَانُوۡا یَکۡسِبُوۡنَ ترجمہ:آج ہم ان کے مونہوں پر مہر لگا دیں گے اور ان کے ہاتھ ہم سے کلام کریں گے ۔اور ان کے پاؤں شہادت دیں گے جو کچھ یہ لوگ کیا کرتے تھے۔ہاتھ کہیں گے کہ ہم نے اس طرح سے چوری کی تھی اور جیب کاٹی تھی۔ سارے اعضاء بولنے لگیں گے۔ تیسرا گواہ دو فرشتے کراماً کا تبین ہیں جو اعمال کو نوٹ کرتے رہتے ہیں اور چوتھا گواہ صحیفۂاعمال ہے۔ وَاعْفُ عَنَّا میں درخواست ہے کہ اے اللہ! میرے گناہوں کے تمام نشانات کو مٹا دے، میرے اعضاء کے گناہوں کو بھی مٹا دے، زمین کے گواہ کو بھی مٹا دے اور کراماً کاتبین کی یاد داشت سے بھی بُھلا دے اور اس کے بعد اعمال نامہ میں جو گناہ درج ہیں توبہ کی برکت سے ان کو بھی مٹا دے۔ وَاغْفِرْ لَنَا کی تفسیر ہے بِاِظْھَارِ الْجَمِیْلِ وَ سَتْرِ الْقَبِیْحِیعنی آپ میری برائیوں کو چھپا دیجیے ------------------------------