خزائن القرآن |
|
اس کے صحبت یافتہ بھی اتنے ہی قوی النسبت ہوں گے۔ یہی وجہ ہے کہ چوں کہ سید الانبیاء صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم جیسا نہ کوئی پیدا ہو گا اس لیے آپ کے صحابہ بھی اممِ سابقہ کے صحابہ سے افضل ہیں اور اب قیامت تک کوئی بڑے سے بڑا ولی ایک ادنیٰ صحابی کے برابر نہیں ہو سکتا لیکن نسبت قیامت تک سینوں سے سینوں میں منتقل ہوتی رہے گی۔ اس لیے مولانا مسیح اللہ خان صاحب جلال آبادی رحمۃ اللہ علیہ نے جامعہ اشرفیہ لاہور میں دعا مانگی تھی کہ اے اللہ! جو ہم میں صاحبِ نسبت نہیں ہیں ان کو صاحبِ نسبت کر دے اور جو صاحبِ نسبت ہیں مگر ضعیف اور کمزور تعلق ہے ان کو قوی کر دے اور جو قوی النسبت ہیں ان کو اقویٰ کردے یعنی ان کو اس قدر قوی النسبت کر دے کہ ان کی صحبتوں سے دوسرے ولی اللہ پیدا ہونے لگیں۔ اس لیے جس شیخ سے تعلق کریں پہلے خوب دیکھ لیں کہ وہ قوی النسبت بھی ہے یا نہیں۔آیت نمبر۱۰۹ اِذَا زُلۡزِلَتِ الۡاَرۡضُ زِلۡزَالَہَا ۙ﴿۱﴾وَ اَخۡرَجَتِ الۡاَرۡضُ اَثۡقَالَہَا ۙ﴿۲﴾ وَ قَالَ الۡاِنۡسَانُ مَا لَہَا ۚ﴿۳﴾ یَوۡمَئِذٍ تُحَدِّثُ اَخۡبَارَہَا ۙ﴿۴﴾ بِاَنَّ رَبَّکَ اَوۡحٰی لَہَا ؕ﴿۵﴾؎ ترجمہ: جب زمین اپنی سخت جنبش سے ہلائی جاوے گی اور زمین اپنے بوجھ باہر نکال پھینکے گی اور( اس حالت کو دیکھ کر کافر) آدمی کہے گا کہ اس کو کیا ہوا، اس روز اپنی سب (اچھی بُری) خبریں بیان کرنے لگے گی اس سبب سے کہ آپ کے رب کا اس کو یہی حکم ہوگا۔زمین کی شہادت جب حشر برپا ہوگا اس دن زمین کے پیٹ اور پیٹھ کی ساری چیزیں ظاہر ہو جائیں گی۔ مردے، سونا، چاندی اور دیگر جو بھی دفینے اور معدنیات زمین کے اندر ہیں، اس کے لیے آپس میں لڑتے جھگڑتے ہیں، خون خرابہ ہوتا ہے، لیکن اس دن یہ باہر پڑے ہوں گے اور کوئی نظر اٹھا کر دیکھنے والا نہ ہوگا اور سب جان لیں گے یہ کس قدر بے حقیقت ہیں۔ ------------------------------